جیل میں بھی قید ہوں اور ہسپتال میں بھی قیدی جیسی ہی صورتحال ہوتی ہے,میرا حوصلہ بلند ہے، جلد عوام میں ہوں گا،نواز شریف
لاہور: سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف سے ملنے کیلئے والدہ اور مریم نواز کوٹ لکھپت جیل پہنچیں، شاہد خاقان عباسی، ایازصادق، خواجہ آصف اور دیگر لگی رہنماؤں نے بھی ملاقات کی۔ جمعرات کو نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقاتیوں کا تانتا بندھا رہا۔ سابق صدر ممنون حسین، سابق سپیکر قومی اسمبلی ایازصادق اور شاہد خاقان عباسی جیل پہنچے، مریم نواز، بیگم شمیم، جنید صفدر اور دیگر اہلخانہ نے نواز شریف سے ملاقات کی۔ مریم نوازاپنے والد کی پسند کا کھانا ساتھ لائیں، نواز شریف کیلئے شوگر فری گاجر کا حلوہ خصوصی طور پر لایا گیا، کھانے میں ماش کی دال اور پودینے کی چٹنی بھی تھی۔خواجہ آصف، مشاہد حسین سید، احسن اقبال، سائرہ افضل تارڑ اور عظمی بخاری سمیت دیگر رہنما بھی نواز شریف سے ملاقات کیلئے پہنچے، میاں نواز شریف کا مورال بلند ہے اور لاہور میں موسم کی مناسبت سے موڈ بھی خوشگوار تھا۔ میاں نواز شریف نے اس موقع پر میاں محمد بخش کا کلام بھی سنا ۔ لیگی رہنماں سے ملاقات کے دوران سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، معیشت کی ابتر حالت کے بارے سن کر دل دکھتا ہے۔سابق وزیراعظم نے ساتھ ہی ساتھ کارکنوں کو ثابت قدم رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا اچھا وقت جلد آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ میری عدم موجودگی میں آپ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر عوام کے حق میں آواز اٹھائیں، میرا حوصلہ بلند ہے جلد عوام میں ہوں گا۔ نواز شریف نے ہسپتا ل اور طبی سہولیات سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ جیل میں بھی قید ہوں اور ہسپتال میں بھی قیدی جیسی ہی صورتحال ہوتی ہے۔کوٹ لکھپت جیل کے باہر اپنے قائد سے اظہار یکجہتی کیلئے ن لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد موجود رہی۔