مسلم لیگ ن کو نیا وزیراعظم لانے کیلئے قومی اسمبلی میں کوئی مشکل نہیں ہوگی
مسلم لیگ ن ایک بار پھر نئے وزیراعظم کیلئے قومی اسمبلی سے رجوع کر رہی ہے، آئین کے مطابق نئے وزیراعظم کیلئے قومی اسمبلی میں اراکین کی اکثریت درکار ہوتی ہے، 342 کے ایوان میں نواز شریف اور کیپٹن صفدر کی نااہلی کے بعد مسلم لیگ ن کی 187 سیٹیں باقی رہ گئیں، جبکہ نئے وزیراعظم کیلئے مسلم لیگ ن کو 172 ووٹ درکار ہیں
حکومت کو جے یو آئی کی 13، پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کی 5، پی کے میپ کی 3، بی این پی مینگل کی 1، مسلم لیگ ضیا کی 1، نیشنل پارٹی اور نیشنل پیپلز پارٹی کے 2 اراکین کی حمایت حاصل ہے، جس کے بعد مسلم لیگ ن کے پاس اس وقت دو سو بارہ ووٹ موجود ہیںاپوزیشن پر نظر ڈالی جائے تو سابق حکمران جماعت پیپلز پارٹی کی ایوان میں 47 سیٹیں ہیں،، تحریک انصاف کی 33، ایم کیو ایم کی 24 سیٹیں ہیں، جماعت اسلامی کی چار ، این پی پی کی 2،، پاکستان مسلم لیگ ق کی 2، اے این پی کی دو نشستیں شامل ہیں،جو کل ملا کر ایک سولہ بنتی ہیں، جبکہ نو آزاد امیدوار اس کے علاوہ ہیں دوہزار تیرہ کے الیکشن کے بعد نواز شریف دو سو چوالیس ووٹ حاصل کر کے وزیراعظم منتخب ہوئے تھے،