پاکستان کی معیشت بہت جلد مستحکم ہوجائے گی۔ اسحاق ڈار
وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے کہاہے کہ الحمدللہ ! ہم مشکل دورسے نکل آئے ہیں ، یقین ہے کہ پاکستان کی معیشت بہت جلد مستحکم ہوجائے گی ،مشکل دورمیں چین کی جانب سے پاکستان کو بے پناہ معاونت فراہم کی گئی ہے، پاکستان کے معاشی اشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں،پاکستان اب استحکام سے معاشی نمو کی طرف جارہاہے ،چین کا ون بیلٹ ون روڈ انیشی ایٹو اورسی پیک چین کے صدر شی جن پنگ کا عظیم اقدام اور خطہ ودنیا کامعاشی مستقبل ہے، پاک چین دوستی شہد سے میٹھی،سمندروں سے گہری اورہمالیہ سے بلند ہے۔ اسلام آباد میں پاکستان میں بینک آف چائنا کی دوسری برانچ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ بینک آف چائنہ اور پاکستان کے درمیان تعاون جاری رہے گا ، مجھے یاد ہے کہ چھ سال قبل جب بینک آف چائنا کو جنوبی ایشیا اورپاکستان میں اپنی پہلی برانچ کھولنے کیلئے لائسنس دیا جارہاتھا تو یہ لائسنس میں نے بیجنگ میں بینک کے ہیڈکوارٹرز میں بینک کے صدرکو دیا تھا۔ یہ ایک اتفاق ہے کہ آج جب بینک کی دوسری برانچ کے افتتاح کی تقریب کے موقع پروہ وزیرخزانہ ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہاکہ نئی برانچ کا قیام خوش آئند اورسدابہار پاک چین دوستی کا مظہرہے۔بینک آف چائنا، آئی سی بی سی اورچین کے دیگربینک ہمارے عظیم مالیاتی شراکت دارہیں۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ پاکستان گزشتہ ایک سال کے دوران بے پناہ مشکلات کا شکاررہا۔ اس مشکل دورمیں چینی وزارت خارجہ، وزارت خزانہ، بینک آف چائنا اوردیگرچینی بینکوں نے ہمیں بے پناہ معاونت فراہم کی جس پرہم ان کے شکر گزار ہیں۔ الحمدللہ !ہم مشکل دورسے نکل آئے ہیں، حال ہی میں ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کی ریٹنگ بہترکردی ہے، پاکستان اب استحکام سے معاشی نمو کی طرف جارہاہے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ 5 سال قبل پاکستان دنیا کی 24 ویں بڑی معیشت تھا، ہمارے معاشی اشاریے بہترین تھے، پوری دنیا ہماری تعریف کررہی تھی اورچند سالوں میں گروپ۔ 20 میں پاکستان کی شمولیت کی پیشن گوئیاں ہورہی تھیں۔ہم نے اس سفرکا دوبارہ آغاز کردیاہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ یہ بھی ایک اتفاق ہے کہ 2013 میں ہماری جماعت نے جب انتخابات میں کامیابی حاصل کی تو اس وقت کے چین کے وزیراعظم پاکستان کا دورہ کررہے تھے ، سی پیک کاخیال اسی ہوٹل میں ایک تقریب کے دوران سامنے آیاتھا ۔ اس وقت کے وزیراعظم محمد نوازشریف، موجودہ وزیراعظم محمدشہباز شریف اورمیں نے اس حوالہ سے بات چیت کی۔ اس وقت کے چینی وزیراعظم اوراعلی چینی حکام نے ہم سے کہاکہ وہ کس طرح ہماری مدد کرسکتے ہیں اور ہم اس پر ان کے شکر گزار ہیں۔اس وقت پاکستان میں 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی تھی، سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے پاکستان میں چین کے توانائی کے منصوبے اورگوادرکو چین سے ملانے کی بات کی۔ یہ سی پیک کے حوالہ سے اولین گفت وشنیدتھی۔ بعد میں وزیراعظم محمدنوازشریف نے چین کادورہ کیا اورسی پیک کے خیال کوعملی جامہ پہنایا گیا۔وزیرخزانہ نے کہاکہ چین کا ون بیلٹ ون روڈ انیشی ایٹو اورسی پیک چین کے صدر شی جن پنگ کا عظیم اقدام اورخطے کا معاشی مستقبل ہے۔آنے والے برسوں میں ان منصوبوں کے ثمرات عام آدمی تک پہنچیں گے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ پاکستان اورچین دوست ممالک ہیں، ہم خوشحالی، دوستی اور ثقافت میں ایک دوسرے کے قریب ہیں۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ چینی کرنسی آرایم بی بہت جلد بین الاقوامی شکل اختیارکرلے گی۔ اس وقت 5 ممالک میں یہ کرنسی قابل استعمال ہے، بینک آف چائنا اورایک درجن کے قریب بینک اس اقدام میں شمولیت کیلئے تیارہیں، مجھے یقین ہے کہ ایک دن آرایم بی دنیا میں ایک متوازی اورقابل قبول کرنسی ہوگی۔اس پرمیں بینک آف چائنا کے ڈپٹی گورنر اوران کی ٹیم کو پیشگی مبارکباددیتا ہوں۔پاکستان بھی اس سے استفادہ کرے گا۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ وزیراعظم محمدشہبازشریف کے آخری دورہ چین میں ہم نے نئے مالی سال میں پاکستان کیلئے 40 ارب آرایم بی تک کی سہولت مانگی ہے جس کا چین نے مثبت جواب دیا ہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ پاکستان اورچین سدابہاردوستی کے رشتوں میں بندھے ہیں، پاک چین دوستی شہد سے میٹھی،سمندروں سے گہری اورہمالیہ سے بلند ہے۔ مجھے یقین ہے کہ معاشی اورسفارتی سطح پرہمارے تعلقات مزید گہرے ہوتے جائیں گے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی، سلامتی کونسل اورتمام عالمی فورمز پر چین نے ہمیشہ پاکستان کی حمایت کی ہے اورآزمودہ دوست ہونے کاثبوت دیا ہے۔انہوں نے پاکستان میں بینک آف چائنا کی دوسری اوروفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پہلی برانچ کے قیام کیلئے نیک تمنائوں کااظہارکیا اورکہاکہ بینک نے بہترین کارگردگی کا مظاہرہ کیاہے۔ہم وزیراعظم، کابینہ اوروزارت خزانہ کی جانب سے بینک آف چائنا کے گورنر اورپوری ٹیم کومبارکباددیتے ہیں