کراچی، پرتشدد واقعات میں گزشتہ رات سے اب تک چودہ افراد قتل، شہر میں ہو کا عالم، سڑکوں پر ٹریفک غائب، کاروباری ادارے بھی بند ۔
میٹروویل بنارس، اورنگی ٹاؤن اوردیگرعلاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں چوبیس گھنٹوں کے دوران چودہ افرادہلاک ہوچکے ہیں جبکہ مشتعل افراد نے لیاقت آباد،فرنٹیرکالونی، ناظم آباد۔ پاپوش۔ پرانا گولیمار۔ کورنگی اور دیگر علاقوں میں ہنگامہ آرائی کی اور ٹائر نزرآتش کیے جسکے باعث ٹریفک معطل ہوگئی۔ کورنگی کراسنگ پر رینجرزنے مشتعل افراد کی جانب سے ٹرک کوجلانے کی کوشش ناکام بنادی جبکہ لانڈھی میں فائرنگ کے دوران دوافراد زخمی ہوگئے۔اس وقت بھی مختلف علاقوں میں صورتحال کشیدہ ہے۔ دوسری جانب ایم کیو ایم کی جانب سے یوم سوگ منایا جارہا ہے۔متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے قتل وغارت کو باقاعدہ منصوبہ بندی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔یوم سوگ کے موقع پر شہر بھر کی سڑکیں سنسان اور مارکیٹیں اور تعلیمی ادارے بھی بند ہیں جبکہ جامعہ کراچی نے آج ہونے والے تمام پرچے ملتوی کردیئے ہیں۔ادھر شہر بھر میں پولیس اور رینجرز کا گشت بھی جاری ہے۔سائیٹ کے علاقے ہارون آباد میں پولیس نے مخبر کی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری میں ملوث پانچ ملزمان کو گرفتار کرلیا، پانچوں ایک سیاسی جماعت کے کارکن بتائے جاتے ہیں، ملزمان سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق ملزمان نے ایم کیو ایم کے دو ارکان کے قتل کا اعتراف کرلیا ہے۔