کورونا وائرس کے حوالے سے الخدمت فاؤنڈیشن کی فوری رسپانس اور آگاہی مہم جاری
الخدمت فانڈیشن وسطی پنجاب کے صدر اکرام الحق سبحانی نے کہا ہے کہ ابتدائی مرحلے میں مرکزی سطح پر اینٹی کورونا ٹاسک فورس تشکیل دیدی گئی جس کے تحت ملک بھر میں بھرپور کمپین چلائی جا رہی ہے۔تمام الخدمت ہسپتالوں کے اسٹاف کو حفاظتی تدابیر کے حوالے سے ایس او پیز جاری کئے گئے اور اس پر عملدرآمد کو یقینی بنایاگیا۔ملک بھر میں قائم تمام الخدمت دفاتر میں کورونا سے حفاظت کے لحاظ سے ضروری اقدامات اٹھائے گئے۔تمام الخدمت دفاتر، لیبارٹریزاورہسپتالوں میں عوام کی آگاہی کیلئے ڈیسک قائم کردیئے گئے ۔اس سے بچاؤ کے حوالے سے تمام پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہوئے ملک گیر آگاہی کمپین کا آغاز کیا گیا۔سوشل میڈیا،اخبارات، بینرز اور پوسٹرز کے ذریعے لاکھوں لوگوں تک اس وبا سے حفاظت کا پیغام پہنچایا جارہا ہے۔الخدمت کے کارکن ملک بھر میں شاہراہوں، گلی محلوں میں لوگوں میں ماسک، صابن اور سینی ٹائزرز تقسیم کررہے ہیں۔اب تک ہزاروں سینیٹائزر اور لاکھوں کی تعداد میں ماسک تقسیم کیے جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مساجد,، مندر اور چرچ میں جراثیم کش ادویات سے صفائی کا کام جاری ہے اور ہسپتالوں میں سپرے کا کام بھی کروایا گیا.الخدمت کے اس وقت ملک بھر میں28 ہسپتال ہیں۔ابتدائی مرحلے میں اپنے 10الخدمت ہسپتالوں میں 3، 3 وینٹی لیٹرز اور 10 پیشنٹ مانیٹرز کے ساتھ باقاعدہ آئی سی یو فعال کرنے کا کام جاری ہے۔حکومت جب چاہے ان ہسپتالوں کو قرنطینہ سنٹر یا کورونا کے مریضوں کے لئے علاج کے استعمال کرسکتی ہے۔ ان میں الخدمت نعمت اللہ خان تھرپارکر ہسپتال، فریدہ یعقوب ہسپتال کراچی، ثریا عظیم ہسپتال لاہور، منصورہ ہسپتال لاہور، مجاہد ہسپتال فیصل آباد، رازی ہسپتال اسلام آباد، مشال ہسپتال مردان، الخدمت ہسپتال نشترآباد پشاور،الخدمت ہسپتال چارسدہ،سکینہ میموریل ہسپتال رحیم یار خان شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ الخدمت نعمت اللہ خان تھرپارکر ہسپتال کو سندھ حکومت کی طرف سے باقاعدہ قرنطینہ سنٹر بنا دیا گیاہے۔ تھرمل اسکینرز اور پی پی ای کی بڑی تعداد میں ضرورت ہے۔پی پی ای کِٹس ناپید ہونے کی وجہ سے مقامی وینڈرز کو ہزاروں کی تعداد میں بنانے کا آرڈردیاگیا ہے جبکہ ضرورت لاکھوں میں ہے۔ اینٹی کورونا ٹاسک فورس کے وفد نے حال ہی میں خیبرپختونخوا،جنوبی پنجاب اور سندھ کا ہنگامی دورہ کیا اورمقامی انتظامیہ سے ملاقاتیں کیں۔ملتان کے قرنطینہ سنٹر میں لوکل انتظامیہ اور 1122 کو روزانہ کی بنیاد پر کھانے پینے کی اشیاء کے ساتھ ساتھ پرسنل پروٹکشن ایکوپمنٹ مہیا کیا جائے گا۔سکھر کے قرنطینہ سنٹر میں پی پی ای فراہم کرچکے ہیں اور روزانہ دو وقت چائے اور بسکٹس فراہم کئے جارہے ہیں۔الخدمت طبی سرگرمیوں پر اب تک 6 کروڑ روپے خرچ کر چکا ہے۔لاک ڈاؤن کے نتیجے میں آنے والی بھوک اور افلاس سے سب سے زیادہ دیہاڑی دار طبقہ متاثر ہواہے۔اس صورت حال سے ان افراد کو بچانے کے لئے محلے محلے کے لیول پر کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو پوری طرح فعال ہوچکی ہیں۔یہ کمیٹیاں اپنی مدد آپ کے تحت مقامی مخیرحضرات کے تعاون سے اپنے علاقے کے متاثرہ افراد کی نشاندہی کرکے ان میں کھانا اور راشن تقسیم کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ الخدمت اب تک 84,570 خشک راشن اور روزانہ 5000 افراد کو پکیپکائے کھانے پر 29 کروڑ 90 لاکھ روپے خرچ کر چکی ہے۔الخدمت کے ملک بھر میں اس وقت 36 ہزار رضاکار امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں۔الخدمت کے لئے اپنے محدود وسائل میں تمام ضرورت مندوں تک پہنچنا ممکن نہیں ہے۔ اس لئے معاشرے کی صاحب ثروت شخصیات بھی براہ راست ایسے مستحق خاندانوں کی مدد کرکے یا الخدمت فاؤنڈیشن کے ساتھ تعاون کرکے اس کار خیر کا دائرہ بڑھا سکتے ہیں۔