سردار مسعود خان کی لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال بھارتی فائرنگ کی مذمت
آزا د جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے بھارتی فوج کی طرف سے آزاد کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال اور بلا جواز فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج کی کشمیر میں موجود گی کرونا سے زیادہ خطرناک ہے ۔ منگل کے روز چکوٹھی سیکٹر کے سب سیکٹر پانڈو اور ضلع کوٹلی میں کھوئی رٹہ سیکٹر میں شہری آباد ی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ جس کے نتیجہ میں تین شہری زخمی ہوئے اور املاک کو شدید نقصان پہنچا پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب دنیا کرونا کے خلاف جنگ میں مصروف ہے بھارتی فوج کی طرف سے اشتعال انگیز کارروائیاں اور خطہ میں جنگی ماحول پیدا کرنے کی کوشش نہایت قابل مذمت اور افسوسناک ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں سات ماہ قبل جو لاک ڈائون اور کرفیو لگا کر مقبوضہ علاقے میں بے گناہ شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی تھی وہ صورتحال اب بھی جاری ہے ۔لاک ڈائون ، کرفیو اور انٹرنیٹ پر پابندی کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ہسپتالوں تک آنے جانے اور کرونا وبا کے حوالے سے معلومات کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا ہے اور اس بات کا شدید خدشہ ہے کہ ان ناروا پابندیوں کی وجہ سے وہاں کرونا وسیع پیمانے میں پھیل جائے گا جو خطہ کے تمام ممالک اور پوری دنیا کے لیے خطرناک ہو گا ۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے ڈائریکٹر ایوے ناش کمار نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں طاقت کے بے دریغ استعمال کو روک کر ایسا ماحول پیدا کریں جو کرونا کے خلاف جنگ میں کشمیری شہریوں کے لیے مددگار ثابت ہو ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر سے آنے والی رپورٹس کے مطابق شہریوں کو کرونا ٹیسٹ کی سہولتیں میسر نہیں اور اگر کوئی شہری ہسپتال پہنچ جائے تو عملہ کی طرف سے غیر انسانی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ سات ماہ کے دوران جن ہزاروں نوجوانوں کو گرفتار کر کے بھارت کے مختلف جیلوں میں بند کیا گیا تھا اُن کے والدین اور خاندان کے دیگر افراد اُن کی صحت کے حوالے سے شدید ذہنی کرب سے دو چار ہیں ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت کے یہ اقدامات نہ صرف بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ انسانی بین الاقوامی قانون خاص طور پر بچوں ، نوجوانوں ، عورتوں اور قیدیوں سے متعلق جنیوا کنونشن کی بھی کھلی خلا ف ورزی ہے ۔ صدر آزاد کشمیر نے بین الاقووامی برادری خاص طور پر اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ بھارتی فوج کی طرف سے لائن آف کنٹرول پر بلا جواز فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے بھارت کو اشتعال انگیز کاررائیوں سے باز رکھے اور بھارتی حکومت کو مقبوضہ کشمیر کے سیاسی رہنمائوں اور سیاسی کارکنوں کو فی الفور رہا کرنے پر مجبور کرے تاکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام ذہنی یکسوئی سے کرونا کے خلاف جنگ میں اپنا کردار ادا کریں ۔ صدر سردارمسعود خان نے کہا کہ بھارتی حکومت کے قائم کردہ مختلف نظر بندی کیمپوں میں موجود ہزاروںکشمیری نوجوانوں کی صحت و سلامتی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ لوگوں کی موجودگی اور صحت و صفائی کی نا کافی سہولتوں کے باعث یہ نوجوان خدانخواستہ آسانی سے کرونا کی مہلک وبا کا شکار ہو سکتے ہیں۔ صدر سردار مسعود خان نے لائن آف کنٹرول کے قریب آباد آزاد کشمیر کے شہریوں پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے افراد سے گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اُنہیں یقین دلایا کہ حکومت اُن کے جان و مال کی حفاظت کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرے گی اور اُن کے نقصانات کی تلافی کرے گی ۔