پاکستان سمیت دنیا بھرمیں آج انسداد تمباکو نوشی کا دن منایا جا رہا ہے

تمباکو نوشی کی روک تھام کا پہلا دن عالمی ادارہ صحت کے انیس سو ستاسی میں منظور کی جانے والی قرار داد کے تحت منایا گیا تھا۔ آج کل تمباکو نوشی کے لیے مختلف طریقے استعمال کیے جا رہے ہیں ۔ جن میں سب سے اہم سگریٹ ہے۔ اس کے علاوہ پائپ ، سگار ، حقہ ، بیڑی ، شیشہ اور دیگر طریقوں سے بھی تمباکو نوشی کی جاتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق تمباکو نوشی دنیا بھر ہونے والی اموات کا دوسرا بڑا سبب بن چکی ہے۔ ہر چھ سیکنڈ بعد ایک شخص تمباکو کے زہریلے اثرات سے موت کے منہ میں چلا جاتا ہے جبکہ دنیا بھر میں ہونے والی ہر دس ہلاکتوں میں سے ایک کی وجہ تمباکو نوشی ہوتی ہے۔ سگر یٹ نوشی سے امراض قلب، پھپٹروں اور منہ کے سرطان سمیت کئی بیماریاں لاحق ہوجاتی ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق پاکستان کی آبادی کا چالیس فیصد حصہ سگریٹ، پان، گٹکا، بیڑی اور مین پوری سمیت تمبا کو سے بنی مختلف اشیاء جسم میں اتارتا ہے۔ سگر یٹ نوشی سے امراض قلب، پھپٹروں اور منہ کے سرطان سمیت کئی بیماریاں لاحق ہوجاتی ہیں۔