العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس: آج جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا پر جرح مکمل نہ ہو سکی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت میں واجد ضیا پر نوازشریف کے وکیل نے جرح کی۔ واجد ضیا کا کہنا تھا کہ یہ درست ہے پانچ جولائی دوہزار دس سے تیس جون دوہزار گیارہ تک نوازشریف کو جو امریکی ڈالر موصول ہوئے وہ حسین نواز کی طرف سے بطور تحفہ تھے۔ بینک اسٹیٹمنٹ کے مطابق گیارہ لاکھ پچاس ہزار چار سو انسٹھ امریکی ڈالر موصول ہوئے تھے۔ اٹھارہ اکتوبر دہزار بارہ تک یہ رقم امریکی ڈالر اکاونٹ میں پڑی رہی۔ نواز شریف نے یہ رقم ویلتھ اسٹیٹمنٹ مالی سال دوہزار دس گیارہ میں ظاہر کرنا تھی۔ نیب پراسیکیوٹر واثق ملک کا کہنا تھا کہ اسٹیٹمنٹ کا ٹیکس ریکارڈ کے ساتھ موازنے کی ضرورت نہیں۔ ہمارا کیس اور ہے۔ کیس کی سماعت میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا پر جرح مکمل نہ ہو سکی جس پر عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کردی۔ نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کل بھی واجد ضیاء پر جرح جاری رکھیں گے۔