گزشتہ 6 ماہ کے دوران اسلام آباد میں جرائم کے 933 واقعات ہوئے. وزارت داخلہ

قومی اسمبلی کو جمعہ کو وقفہ سوالات کے دوران آگاہ کیا گیا ہے کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران اسلام آباد میں اغواء برائے تاوان، کار چوری، قتل، ڈکیتی اور راہزنی سمیت دیگر جرائم کے 933 واقعات ہوئے۔ گل داد خان کے سوال کے جواب میں وزارت داخلہ کی جانب سے آگاہ کیا گیا ہے کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران اسلام آباد میں قتل کے 53، اغوائ، زیادتی کے 145، ڈکیتی چوری 183، ڈاکہ زنی 124، عمومی چوری 185، گاڑی چوری 104 اور موٹرسائیکل چوری کے 144 واقعات ہوئے۔ ایوان کو یہ بھی آگاہ کیا گیا کہ جعلسازی پر 9554 شناختی کارڈ منسوخ، ایک لاکھ 71 ہزار کارڈز بلاک کئے گئے۔ شازیہ صوبیہ کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ جموں و کشمیر کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے سالانہ حسابات کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔ اگر خوردبرد کی نشاندہی کی گئی تو رقم وصول کی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر سیفران شہریار آفریدی نے کہا کہ بلاک 1 لاکھ 81 ہزار شناختی کارڈز پشتونوں کے بحال کئے گئے ۔ پشتونوں کے حوالے سے نادرا کے دفاتر میں آویزاں بورڈز ہٹائے گئے۔ سابق حکومت میں پشتونوں کے شناختی کارڈز کی تیاری اور تجدید کے لئے 1976ء سے قبل کی دستاویزات پیش کرنے کی شرط عائد کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ ایس پی طاہر داوڑ کی نعش وصول کرنے کے لئے افغان این ڈی ایس سے محسن داوڑ نے مذاکرات کئے۔ جے آئی ٹی بنائی گئی ہاؤس کی پانچ رکنی کمیٹی بھی بنائی گئی تھی سکاٹ لینڈ یارڈ سے تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ وزارت ادخلہ کی جانب سے ایک سوال کے تحریری جواب میں آگاہ کیا گیا ہے کہ غیرملکیوں کو قومی شناختی کارڈز جاری کرنے کے باعث نادرا کے 120 ملازمین برطرف کئے گئے۔ بلوچستان میں قومی حیثیت کے باعث 22072 کارڈز ضبط کر لئے گئے ہیں۔ اب تک ڈی ایل سی کی رپورٹ پر بلوچستان میں 1450 کارڈ منسوخ کئے گئے ہیں۔