شہرقائد کی روشنیاں بحال کرنے کےلیےجاری آپریشن کوتیرہ ماہ ہونے کوہیںدہشت گردوں کاقلع قمع کرنےمیں قانون کےرکھوالوں کو کامیابی توملی

کراچی سے جرائم کاخاتمہ کرنے کےلیےجاری آپریشن میں کئی جانیں گنوانےکےبعد پولیس اور رینجرزکوکامیابیاں توحاصل ہوئیں، لیکن دہشت گرد بھی موت بن کر شہریوں اور پولیس اہلکاروں کے سر پرمنڈلاتے رہے،بارہ ماہ کے اعداد وشمارکےمطابق قانون نافذ کرنےوالےاداروں کےچھاپوں اور مقابلوں کےدوران پانچ سو بہتردہشت گرد مارے گئے،،،بارہ سوتیتس ٹارگٹ کلرزکوگرفتار کیاگیاجب کہ ایک سو پچانوے اغوا کارچار سو چوبیس بھتہ خوراور تین سوبیالیس دہشت گرد بھی پکڑے گئے اس کےعلاوہ دیگروارداتوں میں ملوث پندرہ ہزار سے زائد ملزموں کو بھی سلاخوں کےپیچھے پہنچایا گیان کارروائیوں کےدوران سات سو چودہ دستی بموں سمیت نوہزارسےزائد مختلف اقسام کا اسلحہ بھی برآمد کرلیاگیاایک طرف جہاں پولیس اور سیکیورٹی ادارے متحرک رہے، وہیں ٹارگٹ کلربھی ناسور بن کر قہر ڈھاتےرہےگزشتہ سال ستمبرسےاب تک نہ صرف ایک سو بہترپولیس افسر اور اہلکاران کانشانہ بنےبلکہ سولہ سوپینتالیس عام شہری بھی جان سےہاتھ دھوبیٹھے روشنیوں کےشہرمیں امن کیلئے جاری اس جنگ کےنجانےامتحان باقی ہیںاس کاجواب شایدکسی کےپاس بھی نہی عبدالرحمان فاروقی وقت نیوز کراچی