اب سے 60 سال قبل ماہرین نے کہا تھا کہ زمین کے گِرد مدار میں گرد اور دھول کے بادل گردش کررہے ہیں
ہنگری کے ماہرین نے زمین سے قریب موجود اس پراسرار اور غیرمعمولی اجسام پر تحقیق کی ہے جو زمین کے بہت قریب پائے جاتے ہیں۔ اس ضمن میں ایک ماہر جوڈتھ سلز بالوغ نے کہا ہے کہ دو عدد کورڈی لیوسکی بادلوں کی تلاش ایک بہت محنت طلب اور مشکل ترین کام ہے یہ دونوں زمین کے اتنے ہی قریب ہیں جتنا چاند موجود ہے اور ماہرین نے ان پر توجہ نہیں دی۔تاہم بعض ماہرین کا خیال ہے کہ ان بادلوں کی تاریخ اس سے بھی پرانی ہے۔ خلا میں یہ بادل ایک ایسے مقام پر موجود ہے جسے لیگ رینج پوائنٹس کہا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں دو بڑے اجسام کے درمیان ثقلی کشش باہم ملتی ہے اور دھول مٹی کے بادل گویا وہاں تھم گئے ہیں۔ لیگ رینج پوائنٹس پہلی مرتبہ 18 ویں صدی میں دریافت ہوئے تھے۔اب تک ایسے پانچ مقامات کے بارے میں ہم جان چکے ہیں جن میں زمین اور سورج کا درمیانی نقطہ یا ہماری زمین اور ہمارے چاند کے درمیان بھی ایک پوائنٹ ایسا موجود ہے۔ جہاں تک زمین اور چاند کے لیگ رینج پوائنٹس کا سوال ہے ان پانچ میں سے دو یہاں موجود ہیں جنہیں ایل فور اور ایل فائیو کہا جاتا ہے۔ انہیں ٹروجن پوائنٹس بھی کہتے ہیں جو زمین اور چاند سے یکساں اطراف والی مثلث بناتے ہیں۔