مقبوضہ وادی کی تاریخ میں ایک اور سیاہ ترین دن, مقبوضہ کشمیر دو حصوں میں تقسیم، بھارتی قوانین نافذ
بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو باضابطہ طور پر دو حصوں میں تقسیم کر دیاجو مقبوضہ وادی کی تاریخ میں ایک اور سیاہ ترین دن ہے ، جموں و کشمیر اور لداخ پر مبنی دونوں حصوں پر اب دہلی سرکار براہ راست حکومت کرے گی ۔مودی سرکار 5اگست کے سیاہ فیصلے آرٹیکل 370کے خاتمے کے دوسرے مرحلے کے تحت جمعرات سے جموں و کشمیر اور لداخ کو دو حصوں میں تقسیم کرکے بھارتی قوانین نافذ کر دیہے۔بھارت نے مقبوضہ وادی کو دو حصوں میں تقسیم کر کے اس کی ریاستی حیثیت ختم کر دی۔ لداخ اور جموں وکشمیر پر اب دہلی کی براہ راست حکومت ہے، نئے قوانین کے تحت دیگر ریاستوں کے ہندو شہریوں کو مقبوضہ کشمیر میں جائیداد خریدنے اور مستقل رہائش کا حق حاصل ہوگیا ہے۔مودی سرکار نے کشیدگی کے پیش نظر ہوائی اڈوں اورریلوے اسٹیشنز پرہائی الرٹ جاری کردیا ہے اور وادی میں دفعہ144کا نفاذ بھی کیا گیاہے۔ بھارت نے جموں و کشمیر کے لیے گریش چندر اور لداخ کیلئے آر کے ماتھر کو گورنر تعینات کیا ہے،مودی سرکار کے گھنانے منصوبے کے مطابق ایک کروڑ بائیس لاکھ افراد پرمشتمل جموں و کشمیر کو ایک یونین جبکہ تین لاکھ نفوس کے حامل لداخ کو الگ یونین کا درجہ دے دیا گیا ہے۔