فیصلہ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے تحریر کیا۔ تیرہ صفحات پر مشتمل فیصلے میں پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا ذمہ دارحکومت کو ٹھہرایا گیا ہے۔ فیصلے کے مطابق حکومت نے اپیل میں ٹھوس موقف اختیار نہیں کیا۔ اٹارنی جنرل کوئی ہدایات لے کر نہیں آئے۔ مشرف کے خلاف مختلف عدالتوں میں فوجداری مقدمات زیر سماعت ہیں۔ مقدمات زیر التوا ہونے کے باوجود باوجود وفاقی حکومت اور خصوصی عدالت واضع موقف اختیار نہیں کیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ قانون کے مطابق تھا۔ ٹھوس شواہد پر ہی کسی کا نام ای سی ایل سے نکالا جا سکتا ہے۔ سپریم کورٹ کا تفصیلی حکم کے بعد عبوری حکم موثر نہیں رہتا۔
سپریم کورٹ نےسابق صدر پرویزمشرف کانام ای سی ایل سےنکالنےکا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا
Apr 01, 2016 | 16:30