پاکستان کے وزیرِاطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے ہمارے پاس آپریشنل سطح پر انتہائی قابلِ بھروسہ اور مستند انٹیلیجنس رپورٹس تھیں کہ انڈیا پاکستان پر حملہ کرے گا میں نے بروقت وہ معلومات بین الاقوامی برادری کے ساتھ شیئر کیں اور جب آپ دنیا کو بروقت مطلع کرتے ہیں تو یہ عمل رکاوٹ کا ذریعہ بھی ثابت ہوتا ہے۔امریکی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں میزبان بیکی انڈرسن کے اس سوال کہ کیا یہ معلومات شیئر کرنے کے بعد انڈیا کے حملے کا امکان کم ہو گیا ہے؟ عطا تارڑ نے کہا کسی کو روکنے کے تین طریقے ہوتے ہیں ، پہلا آپ کی صلاحیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری افواج بہت مضبوط ہیں اور ہم نے ہمیشہ اپنے تحفظ میں ردِعمل دیا ہے اور کبھی بھی پہلے جارحیت کے مرتکب نہیں ہوئے۔ وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ دوسرا ہماری قوم کا عزم ہے اور تیسری چیز باخبر رہنا اور اپنی عوام اور عالمی برادری کو باخبر رکھنا ہے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان ہمیشہ امن کا خواہاں رہا ہے تاہم ہمیں اپنے تحفظ کا حق حاصل ہے۔ انڈیا نے پہلگام کے بعد بغیر شواہد کے پاکستان پر الزام عائد کیا جبکہ ہم نے اس واقعہ کی شفاف اور منصفانہ تحقیقات کی پیشکش کر رکھی ہے۔وزیرِاطلاعات نے کہا کہ انڈیا ماضی میں بھی اس طرح کے واقعات کا الزام پاکستان پر عائد کرکے ہم پر حملے کرتا آیا ہے، انڈین حکومت ابھی تک اس گروہ کے متعلق کوئی معلومات نہیں فراہم کر سکی جو اس حملے میں ملوث تھا۔انہوںنے کہاکہ انڈیا کو دنیا کو بتانا ہو گا کہ اس میں کون ملوث تھا آپ منہ اٹھا کر یہ نہیں کہہ سکتے کہ اس کے پیچھے پاکستان ملوث ہے۔میزبان کے اس سوال کے آپ نے منگل کی آدھی رات کو کہا تھا کہ انڈیا اگلے 24 سے 36 گھنٹے میں پاکستان پر حملہ کرنے والا ہے، کیا جس وقت ہم یہ انٹرویو کر رہے ہیں ابھی بھی آپ کو یقین ہے کہ ایسا ہونے کا امکان موجود ہے؟ عطا تارڑ نے کہا اس وقت صورتحال یہ ہے کہ کبھی کشیدگی بڑھ جاتی ہے اور کبھی کم ہو جاتی ہے، کبھی سفارتی روابط ہو رہے ہوتے ہیں اور یہ مسلسل تبدیل ہوتی صورتحال ہے، ہمیں انٹیلیجنس رپورٹس ملتی رہتی ہیں، ہماری افواج الرٹ ہیں ہم اپنی مشقیں کر رہے ہیں ملک کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔اس موقع پر بیکی انڈرسن نے ان سے پوچھا کہ صرف ہاں یا نہ میں جواب دیں کہ کیا آپ کو یقین ہے اب بھی حملے کا امکان موجود ہے؟ جس پر وزیرِ اطلاعات نے کہا جی ہاں یہ امکان اب بھی موجودہے۔
ہمارے پاس مستند انٹیلیجنس رپورٹس تھیں کہ انڈیا پاکستان پر حملہ کرے گا۔وزیرِ اطلاعات عطا تارڑ
May 02, 2025 | 14:39