پاکستان نے سفارتی سطح پر بھی دشمن کوناکامی سے دوچار کیا: عطار تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان نے سفارتی سطح پر بھی دشمن کوناکامی سے دوچار کیا۔ وفاقی دارالحکومت میں عطا تارڑ کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تپتی ہوئی دھوپ میں پاک فوج سے محبت جذبہ حب الوطنی ہے، جو ملکی دفاع میں کردار افواج پاکستان نے ادا کیا وہ قابل تحسین ہے، سپہ سالار حافظ سید عاصم منیر کی ولولہ انگیز قیادت میں بھارت کو وہ منہ توڑ جواب دیا گیا جسے وہ ہمیشہ یاد رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم سوشل میڈیا اور میڈیا اینکرز کے مشکور ہیں جنہوں نے مل کر ملکی دفاع کی جنگ لڑی،شہبازشریف جنگ کی نگرانی اور دفاع پاکستان کےلئے کردار ادا کرتے رہے، سپہ سالار کی قیادت میں فتح میزائل فائر کیا تو بھارت میں کھلبلی مچ گئی۔ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات کا کہنا تھاکہ چھ بھارتی جہاز کو پاکستانی شاہینوں نے مار گرایا ، بھارت گھبرا گیا کہ جس پاک افواج سے پالا پڑ گیا، یہ اللہ کا فضل تھا سول و عسکری قیادت نے قوم کا مان رکھا، ملکی دفاع کےلیے جانوں کے نذرانے پیش کیے انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ عطااللہ تارڑ نے کہا کہ مائیں اپنے بچوں کو جذبہ شہادت سے بڑا کرتی ہیں، جو قوم سر پر کفن پہن کر کھڑی ہو اور دعائیں مانگتی ہو بچہ شہید ہوکر واپس آئے تو اسے کوئی شکست نہیں دے سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیشنل سکیورٹی اور سپہ سالار نے جو فیصلہ کئے، اس پر تمام افواج نے مل کر جو کردار ادا کیا وہ ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، شہبازشریف سچ کہتے ہیں ہم نے بھارت سے 1971ء کا بدلہ لے لیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے کہا کہ سپہ سالار نے بہادری سے دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں ملائے، اس دشمن کو شکست دی جو کہتا عددی اکثریت ہے تو دشمن بھول گیا تھا کہ مسلمانوں کو غزوہ بدر میں تعداد کم ہونے کے باوجود کفار پر غلبہ ہوا۔ عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان نےسفارتی سطح پربھی دشمن کوناکامی سےدوچارکیا، قوم نےمتحد ہوکردشمن سےجنگ لڑی اور کامیابی ملی، نوازشریف نے چھ ایٹمی دھماکے کیے تھے، شہبازشریف دورمیں بھارت کے 6 جہاز گرائے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دوست ممالک کا ساتھ دینے پر شکر گزار ہیں، معاشی ترقی کے سفر کو آگے بڑھائیں گے، معاشی میدان میں بھی دشمن کوشکست دیں گے، دشمن نے امن کو کمزوری سمجھا تو بھرپور جواب جا چکا ہے، اب بات ہوگی تو کشمیر پر ہوگی، معاشی ترقی پر بات ہوگی، اڑان پاکستان کی بات ہوگی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، سعودی عرب ترکی ایران اور آزربئیجان نے اپنا کردار ادا کیا۔