لاہور میں طوفانی بارش نے اڑتیس سالہ ریکارڈ توڑا ہے ۔.شہر میں 3 گھنٹے کے مختصر سپیل میں کبھی بھی 238 ملی میٹر بارش ریکارڈ نہیں کی گئی. انیس سو اسی میں 207 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔ یہ وہ حقائق ہیں جن کا آپ کو پتا ہونا ضروری ہے۔ آج لاہور پانی میں ڈوبا ہے تو شہبازشریف یاد آرہے ہیں جو اس موقع پر پانی میں اتر جاتے تھے,یہ افسران کو بھی لائن حاضر کرتے تھے۔ آج قوم کے اس خادم پر طنز کرنے والے بھی انہی کو یاد کر رہے ہیں جی ہاں وہی شہبازشریف جو تب تک چین سے نہیں بیٹھتا تھا جب تک پانی ختم نہیں ہوجاتا تھا۔ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک امریکہ ,چائنہ ,جاپان میں ہونے والی بارشوں نے نظام کو درہم برہم کردیا تھا یہ سب انٹرنیٹ پر سرچ کیا جاسکتا ہے۔ ہر سال مون سون کی بارشوں کے حوالے سے ایس او پیز طے ہیں۔ڈیپارٹمنٹس کی آپس میں تعاون کے حوالے سے میٹنگز ہوتی ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ شہبازشریف خود یہ میٹنگز لیا کرتے تھے اس مرتبہ ایسا کچھ نہیں کیا گیا۔آج افسر شاہی اپنے دفاتر میں بیٹھ کر یہ منظر دیکھ رہے ہیں کسی کو نہیں معلوم اس نے کیا کرنا ہے۔ آج شہبازشریف نہیں ہیں مگر تمام ادارے موجود ہیں,بیوروکریسی بھی ہے پھر یہ پانی کم کیوں نہیں ہورہا جی ہاں حضور والا آج سب ہیں مگر عوام کا درد رکھنے والا وزیراعلی آجٰ نہیں ہے۔ آج سبھی کہہ رہے ہیں تیری یاد آئی تیرے جانے کے بعد
لاہور میں طوفانی بارش نے اڑتیس سالہ ریکارڈ توڑدیا۔
Jul 03, 2018 | 15:02