یونان کی سمندری حدود میں 24 گھنٹوں کے دوران 100 سے زائد زلزلے محسوس کئے گئے ۔زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلوں کی شدت 4.9 تک ریکارڈ کی گئی جس کے بعد بڑا زلزلہ آنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے ، ادھریونان میں زلزلوں کے بعد جزیروں سے شہریوں کا انخلا شروع ہوگیا۔ ماہرین کے مطابق زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے۔ پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری انڈین اور تیسری اریبئین ہے۔زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں،ماہرین نے کہا کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔زلزلہ قشر الارض سے توانائی کے اچانک اخراج کی وجہ سے رونما ہوتا ہے، یہ توانائی اکثر آتش فشانی لاوے کی شکل میں سطح زمین پر نمودار ہوتی ہے،زیادہ تر زلزلے فالٹ زون میں آتے ہیں، جہاں ٹیکٹونک پلیٹیں آپس میں ٹکراتی یا رگڑتی ہیں۔ پلیٹوں کے رگڑنے یا ٹکرانے کے اثرات عام طور پر زمین کی سطح پر محسوس نہیں ہوتے لیکن اس کے نتیجے میں ان پلیٹوں کے درمیان شدید تنائو پیدا ہوجاتا ہے۔ جب یہ تنائو تیزی سے خارج ہوتا ہے تو شدید لرزش پیدا ہوتی ہے جسے سائزمک ویوز یعنی زلزلے کی لہر کہتے ہیں۔
یونان کی سمندری حدود میں 24 گھنٹوں کے دوران 100 سے زائد زلزلے کے جھٹکے
Feb 04, 2025 | 14:06