چوڑیاں مشرقی روایات کا سب سے خوبصورت اور دلفریب سنگھار،جس میں نزاکت تو ہے ہی٬ ساتھ میں لطافت بھی اور نفاست بھیعید کے روز خوبصورت کلائیاں جب کھنکتی چمکتی کانچ کی ست رنگی چوڑیوں سے سج جائیں،تو ہرطرف دھنک رنگ سے بکھر جاتے ہیں چوڑیوں کی کھَنک نہ ہو تو میٹھی میٹھی عید ادھوری لگتی ہے، نازک ہاتھوں میں پہنی چوڑیاں خوشیوں بھرے تہوار کی آمد کی اطلاع دیتی ہیںننھی ننھی بچیاں بھی چوڑیوں کے انتخاب میں کسی سے پیچھے نہیں رہتی، جنہیں عید پر دلفریب رنگوں سے اپنی کلائیاں سجانی ہوتی ہیں،ید کیلئے لازم تصور کی جانے والی کانچ کی چوڑیوں کے علاوہ اب پلاسٹک، میٹل اور ویلوٹ کی چوڑیاں بھی خواتین میں بہت مقبول ہیں
بلوچستان میں بھی عید کی تیاریاں آخری مرحلے میں پہنچ گئی ہیں،،عوام کی اکثریت مہنگائی کےباعث خریداری سے محروم دکھائی دیتی ہے، اور قیمتیں زیادہ ہونے کاشکوہ کر رہی ہے
جوں جوں عید کاتہوار قریب آرہاہے،،کوئٹہ کے بازاروں میں خریداروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہاہے،جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے،،افطاری کےبعد شروع ہونےوالی خریداری رات گئے تک جاری رہتی ہے،جس سے مارکیٹوں اور بازاروں کی رونقیں بڑھ گئی ہیں،،خواتین کی تمام توجہ چوڑیوں، جیولری کےسٹا ل اور جو توں کی دکا نو ں پرہے،جہاں وہ اپنے کپڑوں کے سا تھ میچنگ چیزیں خریدنے میں مصروف ہیں، جب کہ کئی افراد قیمتیں زیادہ ہونے کے باعث صرف ونڈو شاپنگ ہی کررہےہیں،شہریوں کاکہناتھا،،کہ بڑوں کے ساتھ بچوں کی عید بھی خراب ہوگئی ہے،بچگانہ ورائٹی تو بہت ہی مہنگی ہے،ایک طرف توعوام عید کی خریداری میں مصروف ہیں،جب کہ دوسری جانب کچھ لوگ ایسےبھی ہیں،جو اس خوشیوں سے محروم دکھائی دے رہے ہیں،