لاہورمیں پولیس گردی عروج پرپہنچ گئی.لاہورمیں صحافتی ذمہ داری نبھانےپروقت نیوزکی ٹیم پرتشدد

Apr 09, 2016 | 18:23

پنجاب پولیس کا نعرہ ،"حفاظت اور خدمت "ہے ،لیکن یہاں تو آوے کا آوہ ہی بگڑا ہوا ہے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے باہر ڈاکٹرز،پی ٹی آئی کارکنوں اور شہریوں کی جانب سے کرپشن کیخلاف پر امن احتجاج جاری تھا،وقت نیوز کی ٹیم بھی اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کو پورا کرنے کیلئے وہاں موجود تھی ،اس دوران سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار احتجاج کرنے والوں پر ٹوٹ پڑے ،اور لاٹھی چارج کیا،احتجاج کی کوریج کرنے پر اہلکاروں نے میڈیا نمائندوں پر بھی بد ترین تشدد کیا اور موبائل اور پرس چھین لیے جبکہ ڈی ایس این جی وین کو بھی نقصان پہنچایا، وقت نیوز کے رپورٹر فراز نظام اور کیمرا مین شہروز عاقب پر بھی تشدد کیا گیا،دوسری جانب وہاں موجود وردی میں ملبوس اہلکار خاموش تماشائی بنے رہے جب ڈی ایس پی سے موقف جاننے کی کوشش کی تو موصوف بات گول مول کرکے چلتے بنے ،سیاسی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر محافظ ہی غنڈہ گردی پر اتر آئے تو عوام کا اللہ ہی حافظ ہے

وقت نیوز کی ٹیم پر پولیس تشدد کیخلاف لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ،، صحافیوں تنظیموں کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات آزادی صحافت پر قدغن ہیں ،ذمہ داران کیخلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے 

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلٹس کے صدر رانا عظیم کا کہنا تھا کہ وقت نیوز کی ٹیم پر تشدد ریاستی غنڈہ گردی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ،وقت نیوز کی سچ پالیسی بالکل واضح ہے ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعہ میں ملوث افراد کو چوبیس گھنٹے میں گرفتار کرکے ان کیخلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے صدر لاہور پریس کلب شہباز میاں نے کہا کہ، ڈی ایس پی کی موجوگی پر رپورٹرز پر تشدد حیران کن ہے ،،اگر ایسے پولیس افسران ہونگے تو عوام کا اللہ ہی حافظ ہے ،انہوں نے کہا کہ پولیس میں سیاسی جماعتوں کے ٹاؤٹ موجود ہیں جس وجہ سے ایسے واقعات رونما ہوتے ہیںپاکستان یونین آف جرنلسٹ کے صدر شہزاد بٹ کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے صحافیوں پر تشدد کو اپنا وطیرہ بنالیا ہے ،،ایسے واقعات میں ملوث افراد کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے 

مزیدخبریں