اطلاعات کے مطابق کراچی کے علاقے لانڈھی شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس موبائل پر فائرنگ سے ڈی ایس پی مجید عباسی جاں بحق ہو گئے۔ وہ گھر سے پولیس اسٹیشن جا رہے تھے کہ نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے شدید زخمی کر دیا۔ ڈی ایس پی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔واقعہ میں پولیس موبائل کا ڈرائیور بھی زخمی ہوا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق حملے کے مقام سے 9 ایم ایم کے خول ملے ہیں۔ ڈی ایس پی مجید عباسی پر 2 موٹرسائیکلوں پر سوار 4 نامعلوم سواروں نے فائرنگ کی۔ پولیس حکام کا مزید کہنا تھا کہ مجید عباسی کو نامعلوم ملزمان نے لانڈھی مظفرآباد کالونی میں نشانہ بنایا۔ ڈی ایس پی مجید عباسی ایس ڈی پی او سائٹ تعینات تھے۔ 2015ء میں اب تک پولیس کے 3 ڈی ایس پیز کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ واقعے کے بعد پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ پولیس جائے وقوعہ کا معائنہ کر کے شواہد اکٹھے کر رہی ہے
شاہ لطیف ٹاؤن میں ڈی ایس پی کی ہلاکت کی شدید مذمت کرتےہوئے آئی جی سندھ سے فوری رپورٹ طلب کرلی ہے
وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے شاہ لطیف ٹاؤن میں فائرنگ کے واقعے میں ڈی ایس پی کی ہلاکت کی خبرکا نوٹس لیتےہوئےسیکیورٹی کے سخت انظامات کی ہدایت کی ہے،وزیراعلی اعلی کا کہنا ہےکہ واقعےمیں ملوث ملزمان کو ہرصورت گرفتار کیا جائے،،وزیراعلی سندھ نے آئی جی سندھ سے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کی ہے،دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نےبھی ڈی ایس پی مجید عباسی کی ہلاکت پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے رپورٹ طلب کی ہے،صوبائی وزیر داخلہ نے علاقے کی ناکہ بندی کر کے ملزمان کی تلاش شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔