یہ ہے لاہور میں گڑھی شاہو کے علاقے کے رہائشی مبشر اسلم کی سات جنت، جو بون میرو جیسی مہلک بیماری کا شکار ہو کر ہنسنا کھیلنا بھول چکی ہے
جنت کا والد اپنی لخت جگر کو لے کر ہسپتالوں کے چکر لگا رہا ہے، کمسن جنت کا علاج سوائے بون میرو ٹرانسپلانٹ کے ممکن نہیں، لیکن صرف پندرہ ہزار مہینہ کمانے والا باپ اپنی بیٹی کا علاج کرائے یا گھر کی ضروریات پوری کرے۔۔۔جنت کے علاج پر بیس سے پچیس لاکھ روپے خرچ آئے گا غریب خاندان بیٹی کے علاج کیلئے مسیحا کا منتظر ہے، ننھی پری کی والدہ کے آنسو ہیں کہ خشک ہونے کا نام نہیں لیتے،کہتی ہیں کہ جو کچھ تھا بچی کے علاج پر لگا دیا، مزید علاج کہاں سے کرائیں عام بچوں کی طرح جنت بھی سکول جانا چاہتی ہے کھیلنے کودنے کی اس عمر میں وہ بھی اپنی بہنوں کے ساتھ کھیلنا چاہتی ہے،لیکن افسوس کہ وہ یہ سب نہیں کرسکتی جنت کے والدین نے وزیر اعلی پنجاب سے بھی حکومتی خرچ پر بچی کا علاج کروانے کی درخواست کی مگر آج تک کوئی شنوائی نہ ہوئی غریب خاندان کی امیدیں آہستہ آہستہ دم توڑتی جاری رہی ہیں
لاہورمیں بون میرو کےمرض مں مبتلا 7سالہ جنت مسیحا کی منتظر ہے
Jun 09, 2016 | 18:16