صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزار گنجی کے سبزی منڈی میںدھماکے کے نتیجے میں20 افراد جاں بحق جبکہ 48سے زائد زخمی ہوگئے ہیں ، جاں بحق اور زخمیوں کو فوری طو رپر سول ہسپتال ، بولان میڈیکل کمپلےکس ہسپتال اور شیخ زید ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں زخمیوںکو امداد دی جارہی ہے ، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سول اور بی ایم سی میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ، صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاءاللہ لانگو نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بلوچستان خطے کا ایک اہم حصہ بن رہا ہے جو دشمن کو ہضم نہیں ہورہا ، پولیس اور سیکورٹی نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کی ناکہ بندی کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔وزیراعظم عمران خان ،ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی محمد قاسم خان سوری ،اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی میاںمحمدشہبازشریف، گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی ،وزیراعلیٰ جام کمال خان ،وفاقی وزراءشہریار آفریدی ،زبیدہ جلال ،معاون خصوصی برائے وزیراعظم سرداریارمحمدرندسمیت دیگر نے کوئٹہ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے انسانی قیمتی جانوں کے ضیاع پرگہرے دکھ وافسوس کااظہار کیاہے ۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو علی الصبح ساڑھے 7 بجے کے قریب کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزار گنجی میں واقع سبزی و فروٹ منڈی میں اس وقت زور دار دھماکہ ہوا جب لوگوں کی بڑی تعداد خرید و فروخت میں مصروف تھی ۔ دھماکے کے نتیجے میں 16 افراد جاں بحق جبکہ 50 سے زائد زخمی ہوگئے جنہیں امدادی ٹیموں نے فوری طور پر سول ، بی ایم سی اور شیخ زید ہسپتال منتقل کردیا گیا تاہم بعد میں 4 مزید افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے خالق حقیقی سے جاملے ۔ دھماکے سے قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ، دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی ۔ جاں بحق ہونے والوں میں ایک بچہ بھی شامل ہیں جبکہ دیگر میں 8 افراد کا تعلق ہزارہ برادری سے ہیں ۔ سیکورٹی فورسز نے اطلاع ملتے ہی علاقے کی ناکہ بندی کردی اور تحقیقات شروع کردی ہے ۔ جائے وقوعہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں ہزارہ برادری کے افراد کے علاوہ دیگر برادریوں کے بھی لوگ شامل ہیں ، ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے پھل اور سبزی فروشوں کو سیکورٹی میں ہزار گنجی منڈیا لایا جاتا ہے اس کے علاوہ سیکورٹی اہلکار 4 مین گیٹوں پر ڈیوٹی دینے کے ساتھ ساتھ گشت بھی کرتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب مزدور آلو کی بوریاں گاڑی میں لوڈ کررہے تھے ۔ بعد ازاں صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاءاللہ لانگو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے دھماکے میں 20 افراد کی ہلاکت اور 48 کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ہزار گنجی دھماکہ صوبے کے عوام کے لئے سیاہ دن ہے ، دھماکہ خود کش تھا جس کا ٹارگٹ کوئی خاص کمیونٹی نہیں تھا ہزارہ کے علاوہ مری بلوچ و دیگر بھی متاثر ہوئے ہیں ۔ دھماکے کے زخمیوں کو فوری طبی امداد دی جارہی ہے ۔ انہوں نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ سیکورٹی فورسز دہشت گردوں کا پیچھا کررہی ہے ان کی سازشیں ناکام بنادیں گے ۔ لوگوں کی حفاظت اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے سیکورٹی فورسز تیار ہےں ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان خطے کا ایک اہم حصہ بننے جارہا ہے جو دشمن کو ہضم نہیںہورہا ہے اس لئے وہ اس طرح کی غیر انسانی حربے استعمال کررہی ہیں مگر ہم واضح کرنا چاہتے ہیںکہ دشمن کو کبھی بھی اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ جائے وقوعہ پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹرجنرل کوئٹہ پولیس عبد الرزاق چیمہ نے بتایا کہ ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے پھل اور سبزی فروشوں کو سکیورٹی میں ہزار گنجی منڈی لایا گیا تھا۔انھوں نے بتایا کہ جب ان لوگوں کو لایا جاتا ہے تو سکیورٹی اہلکار چار مرکزی دروازوں پر ڈیوٹی دینے کے علاوہ مارکیٹ میں بھی گشت کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جب ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے افراد آلوں کے گودام پر آئے تو زوردار دھماکہ ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں ہزارہ قبیلے کے علاوہ دیگر برادریوں کے لوگ بھی شامل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس دھماکے میں ہزارہ قبیلے کے علاوہ دیگر لوگ بھی ہلاک ہوئے ہیں اس لیے اس بات کا تعین تحقیقات کے بعد کیا جاسکے گا کہ اس حملے کا ہدف کون لوگ تھے۔انھوں نے کہا کہ دہشت گرد تو سب لوگوں کو نشانہ بناتے ہیں۔اس علاقے میں پہلے بھی ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے سبزی اور پھل فروشوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ماضی میں ہونے والے حملوں کے پیش نظر انہیں مری آباد اور ہزارہ ٹان کے علاقوں سے سکیورٹی میں لایا جاتا ہے اور سبزی اور پھلوں کی خریداری کے بعد واپس لے جایا جاتا ہے۔ان حملوں کے پیش نظر ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے افراد کے علاقوں میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے جن کے پیش نظر حکام کا کہنا ہے کہ ماضی کے مقابلے ان پر حملوں میں کمی آئی ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے ہزارگنجی سبزی منڈی میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو علاج کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ وزیراعلی کا کہنا تھا کہ پرامن ماحول کو خراب کرنے کی سازش کو ناکام بنانا ہوگا، ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ انسانیت کے دشمن دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں ہے، واقعہ کے شہدا کے غم میں برابر کے شریک ہیں،انہوں نے کہاکہ شدت پسند سوچ کے حامل افراد معاشرے کا ناسور ہیں اور ان کا تدارک ناگزیر ہے ۔ وزیراعلی نے ہدایت کی کہ زخمیوں کو علاج کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں ۔وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کوئٹہ کے علاقے ہزارگنجی میں بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اس میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ وافسوس کااظہار کیاانہوں نے واقعہ کی فوری رپورٹ طلب کرتے ہوئے زخمی افراد کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے ہزارگنجی بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ہماری ہمدردیاں بم دھماکے میں شہید وزخمی ہونے والوں کے ساتھ ہیں،انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں کی اس طرح بزدلانہ کاروائیوں سے بلوچستان کے عوام کے حوصلے کمزور نہیں ہونگے،دہشتگردی اور دہشتگردوں کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے ہم متحد اور منظم ہیںدہشتگردوں کا تعلق کسی بھی مذہب سے نہیں ہے،صوبائی دارلحکومت میں بدامنی پیلانے کیلئے دہشتگرد ایسے بزدلانہ کاروائیاں کررہے ہیں،پاکستان تحریک انصاف بم دھماکے میں شہید و زخمی ہونے والوں کے غم میں برابر کے شریک ہے،انہوں نے کہاکہ بم دھماکے میں زخمی ہونے والے تمام افراد کو علاج معالجے کے بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریارخان آفریدی نے کوئٹہ ہزار گنجی میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے آئی جی بلوچستان کو دہشت گردی کے واقعے پر تفصیلی طور پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی اور کہاہے کہ دہشت گرد شکست کھانے کے بعد اب مسلمانوں کو تقسیم کرنے کی سازش پر عمل پیرا ہیں،انہوں نے کہاکہ ہم فرقہ پرست دشمن کی قوم کو تقسیم کرنے کی سازش کو ایک بار پھر ناکام بنائیں گے۔ جمعہ کے مبارک دن مسلمانوں پر حملہ آور کبھی مسلمان نہیں ہوسکتے۔وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار زبیدہ جلال نے ہزارگنجی بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اس میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ وافسوس کااظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندان سے ہمدردی کااظہار کیاہے ۔معاون خصوصی وزیر اعظم پاکستان ، صوبائی صدر پاکستان تحریک انصاف بلوچستان سردار یار محمد رند نے ہزار گنجی میں دہشت گردی کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کی اس بزدلانہ کارروائی میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی دکھ اور افسوس کا اظہارکیاہے اور کہاہے کہ واقعہ کے شہدا کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔سردار یار محمد رند نے کہاکہ انسانیت کے دشمن دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
کوئٹہ: ہزار گنجی سبزی منڈی دھماکہ،20 افراد جاں بحق، 48سے زائد زخمی ، وزیر اعظم نے رپورٹ طلب کر لی
Apr 12, 2019 | 09:21