پنجاب اسمبلی میں ڈرگ ایکٹ منظور ہوا، جس کا مقصد جعلی اور غیر معیاری ادویات کے گھناؤنے کاروبار کے سوداگروں کو نشان عبرت بناناہے، ایکٹ کی منظوری کے بعد جعلی و غیر معیاری ادویات کی تیاری اور فروخت کرنے والوں کو سخت سزائیں دی جائیں گی، ملاوٹ شدہ، غیر میعاری، جعلی اور غیر قانونی ادویات کا کارروبار کرنے والوں کی سزا دنوں سے بڑھا کر سالوں تک ہو گی، انسانی زندگیوں کے ساتھ کھیلنے والوں کو پانچ سے سات سال تک جیل کی ہوا کھانا پڑے گی، جبکہ جرمانہ کم از کم اڑھائی کروڑ اور زیادہ سے زیادہ7کروڑ مقرر کیا گیا ہے، قانون کے تحت غلط دوا بیچنے میں مدد دینے پر 30 دن سزا بڑھا کر 5 سال جبکہ جرمانہ 5 لاکھ سے بڑھا کر 50 لاکھ مقرر کیا گیا ہے،، بغیر لائسنس کے ادویات بیچنے پر جائیداد کی ضبطی اور 10 کروڑ تک جرمانہ بھی مقرر کیا گیا ہے۔
ڈرگزایکٹ 2017 لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ کھیلنے والےعناصر کی بیخ کنی کیلئے بنایا گیا۔
Feb 13, 2017 | 11:05