لاہور(حافظ محمد عمران/ نمائندہ سپورٹس) سپاٹ فکسنگ میں معطل کرکٹرز کے گرد گھیرا تنگ ہونے لگا، ٹیسٹ کرکٹر عمرامین نے سپاٹ فکسنگ کیس میں مختلف کھلاڑیوں کی بکیز سے ملاقاتوں اور معاملات طے کرنے کے بارے اپنا بیان حلفی کرکٹ بورڈ کو جمع کروا دیا ہے۔ عمر امین کو بھی بکیز کیطرف سے پیشکش کی گئی تھی تاہم انہوں نے آغاز ہی میں کرکٹ بورڈ کو رپورٹ کر دیا تھا۔
ذرائع کیمطابق عمر امین نے بیان حلفی میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو مکمل تعاون اور ہر قسم کی معلومات فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔ حد درجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر امین کے بیان حلفی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کسی بھی وقت انہیں معطل کرکٹرز کے خلاف گواہی کے لیے طلب کر سکتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلی عہدیدار اور اینٹی کرپشن یونٹ آفیشلز سپر لیگ سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں محمد عرفان کے اعتراف جرم کے بعد عمر امین کے بیان حلفی کو بڑی کامیابی قرار دے رہے ہیں۔ عمر امین معطل کھلاڑیوں کیساتھ بکیز کی ملاقاتوں کے بڑے گواہ ہیں۔ عمر امین ہی وہ کھلاڑی ہیں جنہوں نے شرجیل خان اور خالد لطیف کیطرف سے بکیز کیساتھ سپاٹ فکسنگ ڈیل کی اطلاع پاکستان کرکٹ بورڈ کو دی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا ٹربیونل آج سپاٹ فکسنگ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے شرجیل خان اور خالد لطیف کیخلاف فکسنگ سکینڈل میں ملوث ہونے کے ثبوت پیش کیے جائیں گے۔ کھلاڑیوں کیخلاف پیش کیے جانیوالے ثبوتوں میں بکیز سے ملاقاتوں کا ویڈیو ریکارڈ، ٹیلی فون کالز کا ریکارڈ، واٹس ایپ میسجز اور کالز کا ریکارڈ سمیت دیگر ثبوت شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شرجیل خان اور خالد لطیف نے دبئی میں کانریڈ ہوٹل کے سامنے واقع ایک ریسٹورنٹ میں بکیز سے ملاقاتیں کی تھیں۔ شرجیل خان اور خالد لطیف پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے آغاز ہی میں معطل کر کے وطن واپس بھجوا دیا تھا۔ دونوں کھلاڑیوں نے اپنا کیس لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عمر امین کے بیان حلفی کے بعد معطل کھلاڑیوں کے مسائل میں اضافہ ہونیکا امکان ہے۔ محمد عرفان کو پہلے ہی بکیز کی پیشکش کو بروقت رپورٹ نہ کرنیکے جرم میں سزا سنائی جا چکی ہے۔
سپاٹ فکسنگ میں نیا گواہ سامنے آگیا۔ عمرامین نے سب بتا دیا۔
Apr 14, 2017 | 11:17