ضمنی انتخابات کے بعد قومی اسمبلی میں حکمران اتحادکے ارکان کی تعداد181 جب کہ متحدہ حزب اختلاف کے ارکان کی تعداد156ہوگئی ہے،وفاقی حکومت بلوچستان عوامی پارٹی (مینگل )کے دباؤ سے نکل آئی، ایم کیوایم پاکستان کی 7نشستوں کے ساتھ بارگینگ پوزیشن برقرارہے جب کہ مسلم لیگ (ق) اپنی قیادت سے بیٹوں کے لئے وفاقی حکومت میں حصہ طلب کرسکتی ہے ۔تفصیلات کے مطابق ضمنی انتخابات کے بعد حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کی قومی اسمبلی میں نشستیں 151 سے 155 ہوگئی ہیں۔اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کی قومی اسمبلی میں نشستیں 81 سے 85 ہوگئیں جب کہ دوسری بڑی اپوزیشن پاکستان پیپلزپارٹی کی قومی اسمبلی میں نشستیں 54 پر برقرار ہیں۔ قوی اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ(ق) کی نشستیں 3 سے 5 ہوگئیں۔ دینی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل کی نشستیں قومی اسمبلی میں 15 سے 16 ہوگئی ہیں۔ پارٹی پوزیشن کے مطابق حمکران اتحاد میں شامل جماعتوں ایم کیو ایم کی قومی اسمبلی کی 7 ،گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس 3،بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل )4، بلوچستان عوامی پارٹی 5 اورعوامی مسلم لیگ و جمہوری وطن پارٹی کی ایک ایک نشست ہے جبکہ 4 آزاد ارکان ہیں۔ ضمنی انتخابات کے نتیجے میں حکمران اتحاد بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل ) کے دباؤ سے نکل آیا ہے۔ متحدہ اپوزیشن میں شامل مسلم لیگ(ن) کی85،پیپلزپارٹی54،ایم ایم اے16،عوامی نیشنل پارٹی کی1نشست ہے
ضمنی انتخابات کے بعد قومی اسمبلی میں حکمران اتحادکے ارکان کی تعداد181 ہوگئی۔
Oct 15, 2018 | 16:15