افغانستان سے دہشتگردوں نے پاک سرزمین پر خون کی ہولی کھیلی تو حکومتی سطح پر افغان حکومت کو دہشتگردوں کیخلاف اقدامات اٹھانے کا کہا گیا لیکن کابل حکومت کی جانب سے مسلسل نظرانداز کرنے پر پاک فوج نے چھپے دشمن کو سرحد پار نشانہ بنا ڈالا، پاک فوج کے اس جارحانہ اقدام پر کابل حکومت کی ہوائیاں اڑ گئیں۔
پاک فوج کے اقدام پر دارالحکومت کابل میں افغان دفترخارجہ نے پاکستانی سفیر ابرارحسین کو طلب کرلیا، پاکستان سفیر کو طلب کرنے کی افغان حکام کی تدبیر اس وقت الٹی پڑ گئی جب پاکستانی سفیر نے افغان حکام کی نااہلی کا کچا چٹھا کھول کررکھ دیا، پاکستانی سفیر نے دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہوں اور پاکستان کیخلاف افغان سرزمین کے استعمال پر کابل حکام کو آڑے ہاتھوں لیا۔
پاکستانی سفیر نے زور دیا کہ افغانستان چھپے دہشتگردوں کیخلاف فوری اور موثر ایکشن لے، جبکہ پاکستان کی جانب سے دی گئی فہرست میں شامل دہشتگردوں کو حوالے کرے۔اس موقع پر افغانستان کے نائب وزیرخارجہ حکمت خلیل کرزئی نے پاکستانی حملے پر وضاحت تو طلب کی لیکن ساتھ ہی پاکستان میں ہونےوالے حالیہ دہشتگردی کے واقعات میں انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس بھی کیا اور یقین دلایا کہ ان کی حکومت افغان سرزمین میں چھپے دہشتگردوں کیخلاف بھرپور اقدامات کرے گی۔ حکمت خلیل کرزئی نے پاکستان کی جانب سے طورخم اور چمن سرحد بند کرنے پر تحفظات کا بھی اظہار کیا اور درخواست کی کہ پاکستان سرحد کو فوری طور پر کھولے۔
افغان حکام کو پاکستانی سفیر کی طلبی مہنگی پڑ گئی،
Feb 19, 2017 | 10:40