مقبوضہ بیت المقدس (اے این این)فلسطین میں عیسائی برادری کے مذہبی پیشوا اور ممتاز مذہبی رہنما بشپ عطا اللہ حنا نے کہا ہے کہ امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اسرائیل میں امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان کسی صورت میں قابل قبول نہیں۔ فلسطینی مسلمان اور عیسائی مل کر امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کی سازشیں ناکام بنائیں گے۔ فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطین میں رومن آرتھوڈوکس فرقے کے سربراہ بشپ عطا اللہ حنا نے کہا کہ بعض طاقتیں فلسطینی قوم کو بلیک میل کرنا چاہتی ہیں مگر فلسطینی قوم اپنے حقوق پر کوئی سودے بازی قبول کریں گے اور نہ ہی کسی کی بلیک میلنگ کا شکار ہوں گے۔عطا اللہ حنا نے ان خیالات کا اظہار امریکی جامعات کے طلبا کے ایک وفد کے ساتھ ملاقات کے دوران گفتگوکے دوران کیا۔ امریکی طلبا کے ایک وفد نے حال ہی میں فلسطینی علاقوں کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے فلسطینی قیادت سے بھی ملاقاتیں کیں۔گذشتہ روز امریکی طلبا کے وفد نے بیت المقدس میں رومن آرتھوڈوکس چرچ میں بشپ عطا اللہ حنا سے ملاقات کی۔ عطا اللہ حنا نے امریکی طلبا کو فلسطین کی موجودہ صورت حال کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان فلسطینی قوم کو بلیک میل کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم اس طرح کی کسی دھمکی کا شکار نہیں ہوں گے۔ اسرائیل میں امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنا بدترین اشتعال انگیزی ہوگی اور فلسطینی قوم اس کی اشتعال انگیزی کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔
امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ بشپ عطا اللہ حنا
Jan 19, 2017 | 11:53