پاکستان اور افغانستان کی سرحدیں بند ہوئے ایک مہینے سے زائد گزر گیا،،، دونوں اطراف ہر قسم کی تجارتی سرگرمیاں اور پیدل آمدورفت معطل ہے،،، شہر بھر میں تھری جی اور فور جی سروسز بھی چوبیس دن سے معطل ہیں۔۔۔ دونوں اطراف ٹرکوں اور کنٹینرز پر لدھی کھانے پینے کی اشیا ضائع ہو گئیں،،، پھل اور سبزیاں گل سڑ گئے،،، تجارتی سرگرمیوں اور آمدورفت پر پابندی کے خلاف آل پارٹیز تاجر اتحاد کی کال پر چمن میں مکمل شٹر ڈاون ہڑتال کی گئی،،، شہر کے اہم تجارتی مراکز، میڈیکل سٹورز، بازار اور دکانیں بند رہیں،،، ہڑتال سے مریضوں اور مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔۔۔ آل پارٹیز تاجر اتحاد کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاک افغان کشیدگی کا فائدہ دشمن قوتیں اٹھا رہی ہے، سرحدوں کی بندش سے تاجروں کے اربوں روپوں کا نقصان ہورہا ہے۔، پاک افغان بارڈر پر قانونی تجارت کی بندش کی کوئی جواز نہیں، آل پارٹیز تاجر اتحاد نے مطالبہ کیا ہے کہ پاک افغان حکومتیں سرحدی مسائل بات چیت سے حل کرے، برادرانہ تعلقات کو برقرار رکنے کےلئے سرحدیں کھولی جائیں،،، آل پارٹیز تاجر اتحاد نے سرحد نہ کھولنے کی صورت میں پہہ جام ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کی بھی دھمکی دے دی۔
پاک افغان بارڈر اکتیس ویں روز بھی بند ہے
Mar 19, 2017 | 13:37