لاہور ہائیکورٹ نے پالیسی نہ ہونے کے باوجود زرعی ادویات کے تیسری مرتبہ لیبارٹری ٹیسٹ کرانے کے فیصلے کیخلاف درخواست پر سیکرٹری زراعت سے 15 فروری تک جواب طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عاطر محمود نے سرفراز حسین سمیت نو سرکاری ریسرچ آفیسرز کی درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزاروں کا موقف تھا کہ سیکرٹری زراعت نے پنجاب کی لیبارٹری سے زرعی ادویات کے تیسری مرتبہ ٹیسٹوں کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے حالانکہ زرعی ادویات کے پہلے ہی دو مرتبہ وفاق کی لیبارٹری سے ٹیسٹ کرائے جاتے ہیں اورتیسری مرتبہ ٹیسٹ تک ادویات کے نمونوں کی اصلیت برقرار نہیں رہتی۔درخواست گزاروں کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب کی لیبارٹری سے تیسری مرتبہ ادویات کے ٹیسٹ کیلئے کوئی پالیسی نہیں بنائی گئی جبکہ زرعی ادویات کے تیسری مرتبہ ٹیسٹ سے ریسرچ کا کام بھی متاثر ہو گا، لہذا عدالت پنجاب کی لیبارٹری سے تیسری مرتبہ ٹیسٹ کرانے کا نوٹیفکیشن کالعدم قراردے۔
زرعی ادویات کے تیسری مرتبہ لیبارٹری ٹیسٹ کرانے پر سیکرٹری زراعت کی طلبی
Jan 20, 2017 | 12:07