عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئےوزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یمن کا تنازع ختم کرانے کے لیے مثبت کردار ادا کرنے کو تیار ہیں،، مشرق وسطیٰ میں مفاہمت کار کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں،،، ہمیشہ سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہیں،،، حوثیوں کے حملوں کے مقابلے میں سعودی عرب کا ساتھ دیں گے، سعودی عرب نے ہربرے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا،،،عمران خان کا کہنا تھا کہ مختلف بحرانوں کی وجہ سے تین ماہ تک ملک سے باہر نہیں جانا تھا، تاکہ پہلے اپنا گھر ٹھیک کریں،، سعودی عرب کا دورہ اس لیے کیا کیونکہ شاہ سلمان نے دعوت دی تھی، اور اس لیے بھی کہ بحیثیت مسلمان مکہ اور مدینہ جانا چاہیے۔عمران خان نے کہا کہ کرپشن کے خلاف جو سعودی عرب میں کیا گیا وہ بھی ایسا ہی کرنا چاہتے ہیں،،،حکومت میں پسماندہ طبقے کو اوپر لایا جائے گا،انفرا اسٹرکچر نہیں عوام پر رقم خرچ ہوگی،ایک سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ ایران پڑوسی ہے، تمام پڑوسیوں سے اچھے تعلقات ہونےچاہیں،افغانستان اور بھارت سے بھی اچھے تعلقات کی خواہش دہرائی اور کہا کہ دونوں ممالک کو دوستانہ تعلقات کی پیشکش کی ہے،نجی زندگی سے متعلق سوال پر عمران خان کاکہنا تھا کہ گورننس ٹھیک کرلی تو فیملی کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا آسان ہو جائے گا۔
پاکستان مسلم دنیا میں لگی لڑائیوں کی آگ کو مفاہمت کے ذریعے بجھانا چاہتے ہیں, حوثی باغیوں کے حملوں کے مقابلے میں سعودی عرب کا ساتھ دیں گے,وزیراعظم عمران خان
Sep 21, 2018 | 00:53