فیض آباد دھرنا کیس:سپریم کورٹ نے انکوائری کمیشن کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع ، رپوٹ طلب

Jan 22, 2024 | 19:46

سپریم کورٹ آف پاکستان نے فیض آباد دھرنا کیس میں قائم انکوائری کمیشن کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر رپوٹ طلب کر لی ہے۔عدالت نے قراردیا ہے کہ توقع ہے کہ آئندہ سماعت تک انکوائری رپورٹ جمع کروادی جائے گی۔عدالت نے قراردیا ہے کہ کیس کی سماعت ایک ماہ کے بعدہو گی۔ جبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے یکم نومبر2023کے حکم کی روشنی میں عملدرآمد رپورٹ جمع کروادی ہے جو پانچ والیمز پر مشتمل ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ ہم نے نہیں پڑھی، رپورٹ پڑھنے کے بعد اگر کوئی حکم جاری کیا تواس کو آئندہ سماعت پر دیکھیں گے۔وفاقی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا کمیشن کی جانب سے تحقیقات کیلئے مزید مہلت دینے کی درخواست پرچیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اورجسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت وفاق کی جانب سے اٹارنی جنرل بیرسٹر منصور عثمان اعوان جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ڈی جی لاء محمد ارشد اور کنسلٹنٹ الیکشن کمیشن فلک شیر پیش ہوئے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے یکم نومبر 2023کے حکم کی تعمیل میں عملدرآمد رپورٹ پیش کر دی۔اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے دھرنا کیس کے ٹی او آر میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کیا جس کے مطابق کمیشن کو مزید ایک ماہ کی توسیع دی گئی ہے۔چیف جسٹس نے سوال کیا کہ دھرنا کمیشن کا کام کب مکمل ہوگا؟ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ انہوں نے دوسی ایم اے دائر کی ہیں۔ ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے رپورٹ جمع کروادی ہے اس کے پانچ والیم ہیں اوریہ ایک ہی رپورٹ ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ فیض آباد واقعہ والا کیس ہے۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ انکوائری کمیشن کو دیا گیا وقت 14فروری کو ختم ہورہاہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹس گزشتہ روز ہی ملیں اورہم نے کھولی نہیں۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم یہ رپورٹس پڑھ لیں گے اور کوئی کمی بیشی ہوئی تو پوچھ لیں گے۔ ڈی جی لاء الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنا کام کرلیا ہے۔ ڈی جی لاء کا کہنا تھا کہ ہم نے 12دسمبر کو رپورٹ جمع کروادی تھی۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ دھرنا کمیشن 14 فروری تک اپنا کام مکمل کر لے گا۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ٹھیک ہے کمیشن اپنا کام کرے۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے پانچ والیمز پر مشتمل عملدرآمد رپورٹ سربمہر لفافے میں جمع کرائی،الیکشن کمیشن کی رپورٹ یکم نومبر 2023کے حکم کے تناظر میں جمع کرائی گئی ہے،الیکشن کمیشن کی رپورٹ کا جائزہ لیکر مناسب حکم جاری کیا جائے گا، فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی کارروائی مقررہ دو ماہ میں مکمل نہیں ہوسکی، اٹارنی جنرل کے مطابق کمیشن 14فروری تک تحقیقات مکمل کر لے گا،سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنا کمیشن سے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کر لی، مقدمہ کی آئندہ سماعت ایک ماہ بعد ہوگی۔

مزیدخبریں