لارڈز ٹیسٹ میں اسپاٹ فکسنگ کرنے والے پیسر محمد عامر کو برطانیہ میں 6ماہ قید کی سزا سنائی گئی لیکن تین ماہ بعد رہا کر دیاگیا تھا،ابھی تک یہ واضح نہیں کہ انھیں برطانوی ویزا مل پائے گا یا نہیں،2014 میں ان کی ایسی کوشش ناکام ہوگئی تھی،امیگریشن وکلا کا کہنا ہے کہ سزایافتہ کرکٹرز کو برطانیہ میں داخلے کی اجازت ملنا بیحد مشکل ہوگا، جیل سے جلدی رہائی کی اسکیم کے تحت باہر آنے والے افراد کو قانون کی نظر میں ملک بدر ہی سمجھا جاتا ہے،وہ سزا کی مدت ختم ہونے کے دس سال تک واپس برطانیہ میں آنے کے اہل نہیں ہوتے۔ اس قانون کا کا پہلا اطلاق باکسر مائیک ٹائیسن پر ہوا جب انھیں 2013 میں برطانیہ آنے سے روک دیاگیا،ان پر ریپ کے جرم میں قید کی سزا پوری ہونے کے ابھی دس برس مکمل نہیں ہوئے ہیں۔
سابق کپتان سلمان بٹ کو2011 میں برطانوی عدالت نے30 ماہ قید کی سزا سنائی تھی
دورہ Englandمیں،سلمان بٹ اورمحمدعامر دستیاب نہیں ہونگے
Apr 23, 2016 | 17:19