سپریم کورٹ نے وزارت داخلہ سے تھائی لینڈ اور سری لنکا میں پابند سلاسل پاکستانی قیدیوں کی واپسی کا ٹائم فریم مانگ لیاہے ۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے تھائی لینڈ اور سری لنکا میں پاکستانی قیدیوں کی واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کی توچیف جسٹس نے کہاکہ پاکستان کے بیرون ممالک کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے ہیںہمارے پاکستان کے قیدی سری لنکا اور تھائی لینڈ میں پھنسے ہیں۔ حکومت پاکستان نے معاہدہ کیسے ختم کیا۔ کدھر ہے وزیر داخلہ۔ اس دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ سری لنکا میں 87 اور تھائی لینڈ میں 83 پاکستانی قید ہیں۔دوبئی میں 2700 یوکے میں 423 اور یمن میں بھی پاکستانی قید ہیں۔چیف جسٹس نے کہاکہ مجھے سب سے زیادہ شکایات چائنا سے مل رہی ہیں۔ایک ماہ کے اندر تمام قیدیوں کو واپس لے کر آئیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ چوہدری نثار نے وزیر داخلہ ہوتے ہوئے کس اختیار کے تحت معاہدے ختم کئے۔ وزیر داخلہ بتائیں کب پاکستانی قیدی واپس آئینگے۔ تھائی لینڈ کے سفیر نے ہمیں بتایا کہ پاکستانی وہاں مررہے ہیں۔ حکام ٹائم فریم دیں کہ کب تک پاکستانی واپس آئینگے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل پوچھ کر بتائیں کب تک یہ لوگ واپس آئینگے۔ لوگ وہاں جیلوں میں پڑے مررہے ہیں۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہاکہ تھائی لینڈ،سری لنکا میں قید پاکستانیوں کی واپسی سے متعلق وزیرداخلہ اوروزارت داخلہ سے ہدایات لے کرآگاہ کیا جائے ۔
چوہدری نثار نے وزیر داخلہ ہوتے ہوئے کس اختیار کے تحت معاہدے ختم کئے۔ چیف جسٹس
Apr 24, 2018 | 15:50