تہران (آئی این پی)ایران کی ایک عدالت نے ایک ایرانی نژاد برطانوی خاتون کی پانچ سال قید کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے اسے پانچ سال کے لیے جیل بھیجنے کا حکم دیدیا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق ایرانی حکام کی طرف سے تیار کردہ فردم جرم میں زغاری پرایران کے خلاف جاسوسی کرنے اور ایران مخالف پروپیگنڈے میں حصہ لینے جیسے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔تھامسن رائٹرز فانڈیشن نامی امدادی ادارے سے وابستہ امدادی کارکن نازنین زغاری ریٹ کلف کو اپریل میں اس وقت تہران کے خمینی ہوائی اڈے سے قومی سلامتی سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا تھا جب وہ ایران میں اپنے والدین سے ملنے کے لیے گئی تھی۔آغاز میں ایرانی حکام نے زغاری پر 2009 میں ایران میں منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات میں صدر محمود احمدی نژاد کی کامیابی کے خلاف سبز انقلاب تحریک کے مظاہروں میں حصہ لینے کا الزام عاید کیا تھا۔نازنین زغاری کے شوہر رچرڈ ریٹکلف کے مطابق ان کی اہلیہ کی اپیل عدالت نے چار جنوری کو ایک خفیہ سماعت میں مسترد کر دی تھی اور اس کے بارے میں 22 جنوری کو آگاہ کیا گیا۔انھوں نے کہا ہے کہ ان کی اہلیہ کی قید'ایران پر دھبہ ہے۔رچرڈ ریٹکلف کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ان کی اہلیہ کے خلاف الزامات کو خفیہ رکھا گیا ہے تاہم اپیل کے دوران ان پر مزید دو الزامات عائد کیے گئے۔نازنین پر ایک الزام یہ ہے کہ انھوں نے ایک برطانوی جاسوس سے شادی کی لیکن حقیقت میں ان کے شوہر اکانٹنٹ ہیں۔ادھر ایرانی جوڈیشل کونسل کے ترجمان غلام حسین محسنی اجنی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تہران کی ایک اپیل کورٹ نے نازین زغاری کو پانچ سال کے لیے جیل بھیجنے کی حتمی سزا سنائی ہے۔
ایرانی نژاد برطانوی خاتون کوایرانی عدالت سے5 سال قید کی سزا
Jan 24, 2017 | 15:01