ایران، بھارت اور افغانستان کے درمیان سمندری راستے ایک دوسرے سے منسلک کرنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ایرانی خبررداں ادارے کے مطابق ایران، ہندوستان اور افغانستان ٹرانزٹ راہداری تعاون پر مبنی ضابطہ مطابقت پر دستخط کردیئے ہیں۔ تہران کے ہوٹل میں منعقدہ کوآرڈینیشن اجلاس میں ایرانی سمندری و بندرگاہ امور کے ڈائریکٹرمنیجر محمد راستاد ، افغان ناَب وزیر مواصلات امام الدین ویری ماچ اور بھارتی قائم مقام وزیر خارجہ تیرو مر±تی نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب میں ایرانی سمندری و بندرگاہ امور کے ڈائریکٹرمنیجر محمد راستاد نے کہا کہ چابہار بندر گاہ سے ہم منافع بخش منڈیوں کی حیثیت حاصل کر سکتے ہیں اور اس راہداری کی وساطت سے دیگر ممالک کی دلچسپی کو بھی اپنی جانب متوجہ کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چابہار ٹرانزٹ راہداری کو بحرِ ہند کے ساحلوں پر واقع ممالک ، وسطی ایشیا اور افغانستان سے ملایا گیا ہے جبکہ چین اور پاکستان کے بیچ گوادر اقتصادی راہداری اس رابطے کو مکمل کرے گی۔ اس موقع پر افغان نائب وزیر مواصلات نے کہاکہ تینوں ممالک سرمایہ کاری اور باہمی تعاون کے معاملات میں ایک دوسرے کے محتاج ہیں چابہار راہداری سے تجارت کے مواقعوں میں اضافہ ممکن ہے۔بھارتی نائب وزیر خارجہ مرتی نے بھی نقل و حمل امور میں مزید آسانیاں لانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان تینوں ممالک کی موجودہ کوششیں انتہائی اہم ہیں۔
ایران، بھارت اور افغانستان کے سمندری راستے ایک دوسرے سے منسلک
Oct 25, 2018 | 14:24