سری لنکا کے وزیراعظم رانیل وکرماسنگھے نے سری لنکا حملوں میں پاکستان کے ملوث ہونے کے بھارتی میڈیا کے الزام کو مسترد کر دیا اور کہا کہ پاکستان سری لنکا کا بہت اچھا دوست ہے۔ پاکستان نے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے بھرپور قربانیاں دی ہیں ، اگر ضرورت پڑی تو دہشتگردوں کا سراغ لگانے کے لیے پاکستان سے مدد بھی لی جائے گی۔انہوں نے مزید کہاکہ سری لنکا میں حملوں کے بعد پاکستان اور سری لنکا کے مابین باہمی تعاون میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ واضح رہے کہ سری لنکا میں حملوں کے بعد بھارتی میڈیا نے پاکستان کے خلاف ایک نئے پراپیگنڈہ کا آغاز کیا گیا جس میں کہا گیا کہ سری لنکا میں ہونے والے حملوں میں پاکستان ملوث ہے۔ تاہم اب سری لنکن وزیراعظم نے بھارتی میڈیا کے اس الزام کو یکسر مسترد کر دیا۔یاد رہےکہ 21 اپریل کو سری لنکا میں مسیحی تہوار ایسٹر کے موقع پر ہونے والے دھماکوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 359 ہو گئی ہے جبکہ 500 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ ان دھماکوں کے بعد ملک بھر میں جو کرفیو نافذ کیا گیا تھا جسے پیر کی صبح چھ بجے ختم کر دیا گیا۔ اتوار کی صبح ہونے والے ان دھماکوں میں کولمبو سمیت تین شہروں میں تین ہوٹلوں اور تین گرجا گھروں کو نشانہ بنایا گیا اور ہلاک شدگان میں مقامی باشندوں کے علاوہ غیر ملکی بھی شامل تھے۔ان حملوں کے بعد پاکستان نے سری لنکا سے نہ صرف اظہار مذمت کیا بلکہ بھرپور مدد کی پیشکش بھی کی گئی۔ سری لنکا نے دارالحکومت کولمبو میں ہونے والے دھماکوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کی شناخت کے لیے بھی پاکستان سے مدد کی اپیل کی تھی۔ واضح رہے کہ سری لنکا میں ہونے والے حملوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔
ضرورت پڑنے پر دہشتگردوں کا سراغ لگانے کے لیے پاکستان کی مدد حاصل کی جائے گی۔ سری لنکن وزیراعظم
Apr 26, 2019 | 16:00