امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی مذاکرات کی ناکامی کے بعد اسرائیل کو اگلا اقدام کیا کرنا ہے یہ فیصلہ اسرائیل کرے گا۔ میں نہیں جانتا کہ آئندہ کیا ہونے والا ہے۔تاہم صدر ٹرمپ نے اس امر کی اہمیت پر زور دیا کہ قیدیوں کو غزہ سے محفوظ نکالنا ضروری ہے۔حماس کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حماس نے اچانک سخت موقف لے لیا۔ تاہم جو بھی صورتحال ہوگی امریکہ غزہ کے لیے زیادہ امداد بھیجے گا۔صدر نے کہا کہ حماس اسرائیلی قیدیوں کو واپس نہیں کرنا چاہتا۔ اس لیے اب اسرائیل کو ایک نیا فیصلہ کرنا پڑے گا۔انہوں نے یہ گفتگو یورپی کمشین کی سربراہ ارسلا وان ڈی لیین کے ساتھ ملاقات سے پہلے اخباری نمائندوں سے کی ہے۔وہ ٹرن بیری سکاٹ لینڈ میں اپنی گالف سے متعلق پراپرٹی پر موجود تھے۔انہوں نے کہا مجھے پتا ہے جو کچھ میں نے کیا ہے لیکن ہو سکتا ہے کہ یہ مناسب نہ ہو جو میں کہہ رہا ہوں۔ لیکن اسرائیل اب فیصلہ کرنے والا ہے۔اس موقع پر امریکہ کے صدر ٹرمپ نے بغیر کوئی ثبوت پیش کیے حماس پر الزام لگایا کہ حماس کے ارکان غزہ میں کھانے پینے کی چیزیں چوری کر کے فروخت کر رہے ہیں۔ اس وجہ سے غزہ میں خوراک کی سخت قلت کا سامنا ہے اور لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔
ٹرمپ نے اسرائیل کی حمایت میں ہر حد پار کردی۔
Jul 28, 2025 | 16:53