ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے شامی حکومت اور اس کے صدر بشار الاسد کے ساتھ اپنے ملک کے تعلقات بحال کرنے کے لیے اقدامات کے لیے اپنی تیاری کا بتایا ہے۔ ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب بشار الاسد نے شام اور ترکیہ کے درمیان تعلقات سے متعلق تمام اقدامات کے لیے اپنے کھلے پن کا اظہار کیا اور کہا کہ شام کی حکومت شامی ریاست کی خودمختاری چاہتی اور دہشت گردی اور دہشتگردانہ تنظیموں کے خلاف جنگ میں مصروف ہے۔ ایردوان نے نماز جمعہ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم شام کے ساتھ تعلقات کو اسی طرح فروغ دینے کے لیے مل کر کام کریں گے جس طرح ہم نے ماضی میں کیا تھا۔ ایردوان نے مزید کہا کہ ہم کبھی بھی شام کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی مفاد یا مقصد نہیں رکھ سکتے۔ شامی عوام ایک ایسا معاشرہ ہے جس میں ہم برادرانہ لوگوں کی طرح مل جل کر رہتے ہیں۔ ترکیہ کے صدر نے ماضی میں بشارالاسد کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں کا حوالہ دیا۔ ان ملاقاتوں میں خاندانی ملاقاتیں بھی شامل تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کہنا قطعی طور پر ناممکن ہے کہ ایسا کل نہیں ہو گا بلکہ یہ دوبارہ ہو گا۔ ہمارا شام کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ دوسری طرف شامی صدر نے کہا ہے کہ یہ اقدامات شام اور خطے میں عمومی طور پر استحکام لانے کے لیے ان سے متعلقہ ممالک کی خواہش کی عکاسی کرتے ہیں۔ بشار الاسد نے روسی صدر کے خصوصی ایلچی الیگزینڈر لاورینتیو کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ شام نے ہمیشہ تمام متعلقہ اقدامات کے ساتھ مثبت اور تعمیری سلوک کیا ہے۔ کسی بھی اقدام کی کامیابی اور نتیجہ ریاستوں کے استحکام اور خودمختاری کے احترام سے پیدا ہوتا ہے۔ لاورینتیو نے روس کی جانب سے شام اور ترکیہ کے درمیان تعلقات میں دلچسپی رکھنے والے تمام ملکوں کی حمایت کی تصدیق کی ۔ انہوں نے کہا اس وقت حالات ثالثی کی کامیابی کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ موزوں نظر آ رہے ہیں۔ روس ایسے مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے کام کرنے کے لیے تیار ہے جن کا مقصد شام اور ترکیہ کے درمیان تعلقات کی بحالی ہو۔ ایردوان کے گزشتہ اپریل میں عراق کے دورے کے بعد پاپولر موبلائزیشن فورسز کے سربراہ فالح فیاض نے دمشق کا دورہ کیا اور بشار الاسد سے ملاقات کی تھی ۔ عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السوڈانی نے مئی میں شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں اعلان کیا تھا کہ ان کی حکومت انقرہ اور دمشق کے درمیان مفاہمت پر کام کر رہی ہے۔ السودانی نے ایک مترجم کے ذریعے نجی ترک چینل ’’ ہیبر ٹرک‘‘ کو بتایا کہ انشاءاللہ ہم جلد ہی اس سلسلے میں کچھ اقدامات دیکھیں گے۔ وہ مصالحت کے حوالے سے شام کے صدر بشار الاسد اور ترک صدر رجب طیب ایردوان سے رابطے کی کوشش میں ہیں۔ ایک نامعلوم باخبر سرکاری ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ شام اور ترکیہ کے درمیان برف پگھلانے اور دونوں ممالک کے تعلقات کو ان کی سابقہ حالت پر بحال کرنے کی عراق کی کوششوں کے نتیجے میں آنے والے عرصے کے دوران بغداد میں دو طرفہ ملاقات ہوئی۔
ایردوان نے شامی حکومت اور صدر بشار الاسد کے ساتھ ملکی تعلقات بحال کرنے کا اشارہ دے دیا۔
Jun 29, 2024 | 10:59