کراچی میں چاکیواڑہ پولیس کےہاتھوں گرفتارہونےوالےلیاری گینگ وارکےملزمان نےدوران تفتیش کئی سنسنی خیزانکشافات کیےہیں

May 21, 2016 | 14:38

چاکیواڑہ پولیس کے ہاتھوں گزشتہ روز گرفتار ہونے والے عزیر بلوچ گروپ کے دوکارندوں سجاد وچھا نی اور حارث بلوچ نے دوران تفتیش اہم انکشافات کیے ہیں، پولیس ذرائع کے مطابق ملزم سجاد وچھا نی نے بتایا کہ اس نے ماضی میں اپنے ساتھیوں حنظلہ بلوچ اور یوسف پٹھان کے ساتھ ملکر زاہد میڈیکل پر دستی بم حملہ کیا تھا،،جس کے نتیجے میں معصوم بچی جاں بحق اور 12 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے،، ملزم نے بتایا کہ اس نے بھتہ نہ دینے پر ایک ڈاکٹر کو فائرنگ کرکے شدید زخمی کیا تھا،جبکہ ملزم کا چچا ناصر وچھانی چند ماہ قبل ہی رینجرز کے ہاتھوں مقابلے میں ہلاک ہوا ہے،ملزم نے انکشاف کیا کہ لیاری میں یوسف پٹھان، اسماعیل پینترا، ہیرو بلوچ اورمراسلہ بلوچ سب مل کر عزیر بلوچ کا نیٹ ورک چلا رہے ہیں،، جبکہ ملزم کے ساتھی حنظلہ بلوچ اور ریاض ڈانسر رینجرز کے ہاتھوں گرفتارہو کر جیل میں قید ہیں،پولیس ذرائع کے مطابق ملزم سجاد وچھانی دستی بم حملے سمیت 6 مقدمات میں چاکیواڑہ پولیس کو مطلوب تھا جبکہ ملزم سے مزید تفتیش کا سلسلہ بھی جا ری ہے۔۔۔


کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے لیاری گینگ وارکے سرغنہ اورعزیر بلوچ گروپ کے کارندے سجاد وچھانی کو چودہ روزکیلئےجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کا حکم دے دیا ۔

اے ٹی سی کی عدالت میں لیاری گینگ وار کے ملزم سجاد وچھانی کو پیش کیا گیا ۔ ملزم سجاد وچھانی پربھتہ خوری، پولیس مقابلے سمیت پانچ مقدمات مختلف تھانوں میں درج تھے۔ عدالت میں تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ملزم مختلف تھانوں کو بھی مقدمات میں مطلوب تھا عدالت نے سجاد وچھانی کو چودہ روز کیلئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا،،عدالت نے ملزم کے خلاف چالان بھی چودہ روزمیں پیش کرنے کا حکم دیا ۔ واضح رہے ملزم پر بھتہ خوری ، پولیس مقابلہ اور لیارئ میں ایک کلینک پر دستی بم سے حملہ کرنے کا بھی مقدمہ درج ہے ۔ 

مزیدخبریں