سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈرامائی صورتحال اختیار کر گیا،ایک شخص ساتھی سمیت اسلحہ لے کر پہنچا اور اجلاس کے دوران اسلحہ لہرایا،سیکورٹی اہلکاروں کے مطابق دونوں افراد کو روکنے کی کوشش کی گئی لیکن اپنے تعلقات کی بنا پر وہ ایوان میں جاپہنچے، ایوان میں پہلے اسلحہ لہرایا گیا پھر اسے سپیکر تک پہنچا دیا گیا اسلحہ برآمد ہونے پر سپیکر آغا سراج درانی اور وزیر داخلہ سندھ نے سختی سے ایکشن لیا سیکیورٹی گارڈ کو معطل کردیا گیا،،جبکہ اسلحہ ساتھ لانے والے دونوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔۔۔۔ سپیکر سندھ اسمبلی نے اسلحہ برآمدگی کے واقعے کی مکمل تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے
سندھ اسمبلی کا اجلاس پھر شور شرابے کی نذر ہو گیا، اپوزیشن اور حکومتی اراکین آپس میں الجھ پڑے،،، طنز یہ جملوں کے تبادلے پر نصرت سحر عباسی آگ بگولہ ہوئیں، اپوزیشن ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کر گئی۔۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس آغا سراج درانی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس کے دوران ایک بار پھر روایتی ہنگامہ آرائی دیکھی گئی،وقفہ سوالات کے دوران سینئیر صوبائی وزیر نثار کھوڑو نے تقریر شروع کی تو نصرت سحر عباسی نے انہیں ٹوک دیا، ان کا کہنا تھا ہمیں آئین نہ پڑھایا جائے،نصرت سحرعباسی کی وقفہ سوالات میں بولنے کی کوشش پر سپیکر نے مائیک بندکر دیا نثارکھوڑوکے طنزیہ جملوں پر نصرت سحر عباسی ناراض ہو گئیں،نثارکھوڑو نے سیٹ پر بیٹھ کرمنہ پرہاتھ پھیرکرنصرت سحرکواشارا کیا تو وہ آگ بگولا ہو گئیں۔۔نصرت سحر عباسی کا کہنا تھا کہ نثارکھوڑو نے اشارے کر کے دھمکی دی ہے، انہوں نے نثار کھوڑو کے رویئے پر شدید احتجاج کیا اپوزیشن اراکین بھی نصرت سحرعباسی کےساتھ کھڑےہوگئے اور نثار کھوڑو سے معافی کا مطالبہ کیا،،بعد میں فنکشنل لیگ، تحریک انصاف اورن لیگ کےاراکین نے ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔
ایوان میں اورنگی ٹاؤن میں غیرت کے نام پر سمیرا نامی لڑکی کے قتل کے خلاف قرارداد بھی جمع کرائی گئی، قرارداد میں کہا گیا کہ ایک فون کال پر قتل کرنیوالے سفاک ملزم کو سزا دی جائے