کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں ایک فالودہ فروش کے اکاؤنٹ میں دو ارب روپے سے زائد رقم کی موجودگی پر پولیس اور ایف آئی اے حرکت میں آ گئیں۔اورنگی ٹاؤن سیکٹر 8 ایل کے رہائشی عبدالقادر کے بینک اکاونٹ میں دو ارب روپے سے زائد رقم موجود ہونے کے انکشاف کے بعد اس شخص کے گھر کے باہر پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔چالیس گز کے گھر میں رہائش پزیر غریب شہری عبدالقادر کا کہنا ہے کہ اسے تو پتہ بھی نہیں کہ کب اس کا اکاؤنٹ کھلا اور اس میں رقم کہاں سے آئی۔عبدالقادر کے مطابق اس کے اکاؤنٹ میں 2 ارب سے زائد رقم کا اسے ایف آئی اے کے لیٹر کے ذریعے پتہ چلا اور پھر اُسے طلب بھی کیا گیا۔
عبدالقادر نے کہا کہ اسے جب اپنے اکاؤنٹ میں اتنی بڑی رقم کی موجودگی کا پتہ چلا تو اسے کسی قسم کی حیرانی نہیں ہوئی بلکہ وہ تو اپنی ریڑھی لیکر فالودہ شربت فروخت کرنے کے لیے چلا گیا تاکہ دیہاڑی لگائی جا سکے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ بے نامی اکاؤنٹ کا کیس جو اب منی لانڈرنگ کیس میں تبدیل ہو چکا ہے، ممکن ہے کہ یہ اسی طرز کا کیس ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ یہ اسی طرز کا کیس ہو جیسے اس سے قبل ایک کمپیوٹر کا کام کرنے والے شہری کے اکاؤنٹ میں 8 ارب روپے کا انکشاف ہوا تھا تاہم ابھی تک اس حوالے سے کوئی حتمی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے حکام ہی اس معاملے کی تصدیق کر سکتے ہیں جب کہ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ چونکہ بے نامی اکاؤنٹ کے حوالے سے جے آئی ٹی کام کر رہی ہے تو وہی اس معاملے پر بہتر بتا سکتی ہے۔