لاہور ہائی کورٹ میں گورنر پنجاب کے فیصلے کے خلاف میشا شفیع کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے ہراساں کیے جانے کے معاملہ میں گورنر پنجاب کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست سماعت کے لیے مقرر کرلی گئی ۔ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم کی عدالت میں درخواست کی سماعت کی جائے گی۔36 سالہ پاکستانی گلوکارہ نے عدالت میں دائر کردہ درخواست میں موقف اپنایا کہ صوبائی محتسب پنجاب نے علی ظفر کے خلاف دائرہ کردہ ہراساں کیے جانے کی درخواست خارج کردی تھی جس کی اپیل گورنر پنجاب کے سامنے کی گئی لیکن رفیق رجوانہ نے قانون کے برعکس فیصلہ دیا۔میشا شفیع نے عدالت سے استدعا کی کہ گورنر پنجاب کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے علی ظفر کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔اداکارہ اور ماڈل میشا شفیع نے گلوکار اور اداکار علی ظفر پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا۔ علی ظفر نے ایک ٹویٹ کے ذریعے ان الزامات کی تردید کی تھی۔گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر کے خلاف جنسی ہراساں کرنے کے الزامات کی درخواست صوبائی محتسب کے روبرو دائر کی تھی۔ صوبائی محتسب نے درخواست مسترد کر دی جس کے خلاف میشا شفیع نے گورنر پنجاب کو اپیل کی۔گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے میشا شفیع کی اپیل مسترد کر دی اور اپنے فیصلے میں کہا کہ گلو کارہ اپنا الزام ثابت نہیں کر سکیں۔دوسری جانب علی ظفر نے بھی میشا شفیع کے خلاف 100 کروڑ روپے ہرجانے کا دعوی دائر کر رکھا ہے۔ گلوکار کا موقف ہے کہ میشا شفیع ٹویٹ ڈیلیٹ کریں اور معافی مانگیں یا جرمانہ ادا کریں۔