PIA ملامین کا مطالبات کے حق میں احتجاج اور دھرنے جاری ہیں
پی آٓئی اے کی مجوزہ نجکاری کے خلاف ملازمین کی ہڑتال کی وجہ سے اندرون اور بیرون ملک آنے اور جانیوالی تمام پروازیں منسوخ ہوگئیں، پی آئی اے ملازمین کی مسلسل ہڑتال کے باعث پروازوں کی منسوخی سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ پی آئی اے اور حکومت کی لڑائی میں مسافر خوار ہو کر رہ گئےملازمین کے احتجاج اور دھرنوں کے باعث پی آٓئی اے کے تمام دفاتر میں کام مکمل بند ہے،ٹکٹ کاؤنٹرز سمیت پی آئی اے کے تمام دفاتر میں اہلکار غائب ہیں۔ نجی ایئر لائن کی جانب سے ابھی تک پی آئی اے کےمسافروں کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں لاہور اسلام آباد، فیصل آباد، کراچی، پشاور ائیرپورٹس پر ملکی اور غیرملکی پراوزیں منسوخ کردی گئی، باچاخان ایئرپورٹ سےابو ظبی، جدہ، ریاض، دبئی کیلیے پی آئی اے کی پروازیں منسوخ ہو گئیں۔سیالکوٹ اور سکھر میں بھی ہڑتالی ملازمین دفاتر کے باہر دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔ ، ہڑتال کے باعث چار ہزارسےزائد پاکستانی سعودی عرب میں پھنس کر رہ گئے، صرف مسافر ہی نہیں پی آئی اے ملازمین کی ہڑتال سے کارگو سروس بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔۔ اندرون و بیرون ملک سامان کی نقل و حمل معطل ہو گئی ہے اور کاروباری سرگرمیاں بھی منجمد ہو کر رہ گئی ہیں۔۔۔ ماہرین کہتے ہیں کہ صورتحال مزید کچھ روز برقرار رہی تو اربوں روپے کے خسارے کے ساتھ قومی ائیر لائن کا دیوالیہ نکل جائے گا۔۔۔
لاہور میں پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف ملازمین کا احتجاج جاری ہے،، جبکہ فلائٹ آپریشن بھی معطل ہے، جس کے باعث مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، حکومت کی جانب سے احتجاجی ملازمین کے ایئرپورٹ انٹری پاسز منسوخ کر دیئے گئے ہیں
لاہور ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے ملازمین قومی ایئر لائن کی نجکاری کے خلاف بدستور سراپا احتجاج ہیں، جبکہ ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن بھی بحال نہیں ہو سکا،، جس کے باعث مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، دوسری جانب احتجاج کے باعث پی آئی آے ملازمین کے ایئرپورٹ انٹری پاسز بھی منسوخ کر دیئے گئے ہیں، جس کے باعث ملازمین کو ایئرپورٹ میں داخلے سے روک دیا گیا ہے، اور وہ تنخواہوں کی وصولی کے حوالے سے بھی پریشان ہیں،، پی آئی اے ملازمین کا کہنا ہے کہ حکومت انہیں بھوکا مارنا چاہتی ہے،فلائٹ آپریشن بحال نہ ہونے کے باعث مسافر بھی شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں، مسافروں کا کہنا ہے کہ حکومت کو کسی بھی طرح اس معاملے کو جلد ازجلد حل کرنا چاہئیے،، حکومت اور پی آئی اے ملازمین اپنے اپنے مؤقف پر ڈٹے ہیں، تاہم دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات کا یہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے
پی آئی اے کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور پائلٹس کی نمائندہ تنظیم پالپا کے درمیان مذاکرات کے بعد پالپا کے صدر کیپٹن عامر نے پائلٹس کو ڈیوٹی پر آنےکی ہدایت کردی۔
پی آئی اے ملازمین کی ہڑتال کے باعث پانچ روز سے معطل فلائٹ آپریشن کے باعث چارسو سے زائد پروازیں منسوخ کی گئیں ہیں۔ پائلٹس کی نمائندہ تنظیم پالپا کے صدر کیپٹن عامر ہاشمی نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین کپٹن سہیل بلوچ کو فلائٹ آپریشن بحال کرنے کی درخواست کی ہے۔ کیپٹن عامر ہاشمی کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری اور ملازمین کی شہادت پر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے احتجاج میں شریک ہیں۔ کیپٹن عامر ہاشمی نے سہیل بلوچ کی فلائٹ آپریشن بحال کرنے کی درخواست پر پائلٹ کو آج سے اپنی ڈیوٹیوں پر جانے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔ کیپٹن عامر ہاشمی کا کہنا ہے کہ ملازمین کی ہلاکت کے سوگ کو تین روز مکمل ہوگئے اب فلائٹ آپریشن کو بحال کرنا چاہیے۔ کیپٹن عامر ہاشمی بیان کے بعد پائلٹس کی نمائندہ تنظیم پالپا دو حصوں میں بٹ گئی ہے۔ تنظیم کا ایک حصہ فلائٹ آپریشن بند کرنے اور احتجاجی دھرنا جاری رکھنے کا حامی ہے۔ کیپٹن عامر ہاشمی کے حامیوں نے فلائٹ آپریشن بحال کرنے کیلئے ڈیوٹیوں پر جانے کا فیصلہ کیا ہے۔