سپریم کورٹ کی فیض آباددھرنےکےدوران املاک کونقصان پہنچانےوالوں کےخلاف کارروائی کی ہدایت
سپریم کورٹ نے متعلقہ حکام کو 2017 میں فیض آباددھرنےکےدوران سڑکیں بلاک کرکے عوام کے حقوق غصب اور املاک کو نقصان پہنچانے والوں کےخلافقانون کے مطابق کارروائی کرنے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ہدایت کی ہے۔یہ ہدایات جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس مشیر عالم پر مشتمل سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے فیض آباد دھرنے کے ازخود مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے دیں۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فتویٰ جاری کرنےوالے کےخلاف جس سے دوسروں کو نقصان پہنچایا انہیں خطرے میں ڈالا گیا، تعزیرات پاکستان، انسداد دہشت گردی ایکٹ1997 اور الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ 2016 کے تحت فوجداری مقدمات چلائے جائیں۔
فیصلے میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ نفرت، انتہا پسندی اور دہشت گردی پھیلانے والوں کی نگرانی کی جائے اور ان کے خلاف قانون کے مطابق مقدمات چلائے جائیں۔