تمام ملزمان کی پیشی کیلئے ایس او پیز بنائے جائیں۔احتساب عدالت
احتساب عدالت لاہور نے رمضان شوگر ملز کیس میں ا یس پی ہیڈ کوارٹرز پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کیا کسی ملزم کو جیل میں لانے کیلئے کوئی قانون یا ایس او پیز ہیں ؟ تمام ملزمان کی پیشی کیلئے ایس او پیز بنائے جائیں، اگر آپ نے ملزمان کی پیشی کیلئے کوئی کلاس بنانی ہے تو وہ بھی بنائیں۔ عدالت نے 17 نومبر کو آئندہ سماعت پر تمام افسران کو دوبارہ طلب کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق رمضان شوگر ملز ریفرنس کی احتساب عدالت میں سماعت ہوئی۔ فاضل جج نے استفسار کیا گزشتہ سماعت پر ملزم کو پیش نہیں کیا گیا۔ جس پر جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا ڈسٹرکٹ پولیس لائن میں ملزمان کی فہرست دیتے ہیں، عدالت میں پیش کرنے کیلئے سکواڈ پولیس لائن سے آتا ہے، گزشتہ سماعت پر حمزہ شہباز واپس چلے گئے۔عدالت نے ایس پی ہیڈ کوارٹرز سے سوال کیا کہ ایسا کبھی ہوا ہے زیر حراست ملزم خود پیش نہ ہو، اس کا ذمہ دار کون ہے ؟ جس پر ایس پی نے کہا حمزہ شہباز ذمہ دار ہے، یہ بکتر بند دیکھ کر واپس چلے گئے۔ فاضل جج نے ایس پی ہیڈ کوارٹرز کے جواب پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ کیا بات ہوئی، کل ملزم کہے گا پٹرول دو، میں نے پیش ہونا ہے، دنیا کو یہ بتایا گیا ایک ملزم کے سامنے ریاست ناکام ہوگئی، عالمی سطح پر ریاست کو بدنام کیا گیا۔حمزہ شہباز نے کہا میں عدالت سے کچھ کہنا چاہتا ہوں، جس پر فاضل جج نے لیگی رہنما سے سوال کیا آپ کیا کہنا چاہتے ہو ؟ حمزہ شہباز نے کہا میں 17 ماہ سے عدالتوں میں پیش ہو رہا ہوں، 17 ماہ تک بلٹ پروف گاڑی میں لایا جاتا رہا، یہ اچانک سے بکتر بند گاڑی لے آئے، کورونا وائرس کے دوران اپنی مدد آپ کے تحت دوائی لیتا رہا، ایک شخص منہ پر ہاتھ پھیر کر کہتا ہے کہ میں اب دیکھ لوں گا۔فاضل جج نے کہا عدالت میں قانون کی بات کرو اپنی صفائی میں اور کچھ کہنا ہے تو کہو، عدالت نے سوال کیا کیا کسی ملزم کو جیل میں لانے کیلئے کوئی قانون یا ایس او پیز ہیں ؟ تمام ملزمان کی پیشی کیلئے ایس او پیز بنائے جائیں، اگر آپ نے ملزمان کی پیشی کیلئے کوئی کلاس بنانی ہے تو وہ بھی بنائیں۔ عدالت نے 17 نومبر کو آئندہ سماعت پر تمام افسران کو دوبارہ طلب کر لیا۔