دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو کشمیریوں کی حمایت سے نہیں روک سکتی،نواز شریف
وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت سے کوئی محروم نہیں کرسکتا اور دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو کشمیریوں کی حمایت سے نہیں روک سکتی۔بھارت کی غلط فہمی ہے کہ وہ ریاستی دہشت گردی کے ذریعے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو کچل دے گا۔ہمارا ایجنڈا ترقی اور آگے بڑھنا ہے جبکہ ان لوگوں کا ایجنڈا تخریب کا ہے اور وہ اپنی منفی سیاست سے پاکستان کو مفلوج کرنا چاہتے ہیں۔ جمہوریت احتجاج کا حق ضرور دیتی ہے لیکن اس کو ایک دائرئہ کار کے اندر رہنا چاہئے، ان عناصرکو 2014ء میں بھی ناکامی ہوئی، اس بار بھی بری طرح ناکام ہوں گے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن رکھے گی اور ایسے عناصر ایک بار پھر ناکام ہونگے۔عالمی منڈی میں زرعی اجناس کی قیمتوں میں کمی کے باعث کاشتکاروں کو بھرپور سہولیات فراہم کررہے ہیں۔عالمی منڈی میں زرعی اجناس کی قیمتوں میں کمی کے باعث کاشتکاروں کو بھرپور سہولیات فراہم کررہے ہیں۔اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت مسلم لیگ(ن)کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خاں، مشیر وزیر اعظم امیرمقام، وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیراعلی پنجاب شہباز شریف، حمزہ شہباز، راجہ ظفر الحق اور وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر بھی شریک تھے۔وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ بھارت کی غلط فہمی ہے کہ وہ ریاستی دہشت گردی کے ذریعے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو کچل دے گا، کشمیریوں کو ان کے حق خود ارادیت سے کوئی محروم نہیں کرسکتا جبکہ پاکستان کو دنیا کی کوئی طاقت بھی کشمیریوں کی حمایت سے نہیں روک سکتی ہم کشمیر کاز کے لئے پرعزم ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کشمیر کاز سے میری ذاتی کمٹمنٹ ہے۔ دنیا کی کوئی طاقت ہمیں کشمیریوں کی حمایت سے نہیں روک سکتی۔ برھان وانی فریڈم فائٹر اور کشمیریوں کا فخر تھا۔ برھان وانی سے فریڈم فائٹر اعزاز کوئی بھی نہیں چھین سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ کشمیریوں کی خودارادیت کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کیا جائے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جب اقتدار سنبھالا تو ملک کو بے شمار چیلنجز کا سامنا تھا، دہشت گردی عروج پر تھی، توانائی بحران کے باعث عوام پریشانی کا شکار اور مایوس ہوچکے تھے لیکن اب ملک کی معاشی صورتحال بہتری کی جانب گامزن ہے، دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا اور اب دہشت گردی میں واضح کمی نظر آتی ہے، کراچی میں تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت اور رضامندی سے آپریشن شروع کیا گیا اور شہر قائد کو ایک بار پھر روشنیوں کا شہر بنا دیا گیا۔ بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے زمین کا حصول جاری ہے ، توانائی بحران پر قابو پانے کے لئے تھر کے کوئلے کے ذریعے بجلی کی پیداوار کیلئے پاور پلانٹ لگایا جارہا ہے، 2018تک نیشنل گرڈ میں 10ہزار میگا واٹ بجلی شامل ہوجائے گی اور 2018میں ہی لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبے کے تحت 46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہورہی ہے اس منصوبے کا سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہوگا جبکہ پڑوسی ممالک بھی اس منصوبے سے مستفیذ ہوسکیں گے۔ عالمی منڈی میں زرعی اجناس کی قیمتوں میں کمی کے باعث کاشتکاروں کو بھرپور سہولیات فراہم کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا ترقی اور آگے بڑھنا ہے جبکہ عمران خان کا نام لئے بغیر وزیراعظم کا کہناتھا کہ ان لوگوں کا ایجنڈا تخریب کا ہے اور وہ اپنی منفی سیاست سے پاکستان کو مفلوج کرنا چاہتے ہیں۔ جمہوریت احتجاج کا حق ضرور دیتی ہے لیکن اس کو ایک دائرئہ کار کے اندر رہنا چاہئے۔ ان عناصر کی جانب سے 2014ء میں جو کوشش کی گئی انہیں اس میں ناکامی ہوئی۔ اس بار بھی ایسے عناصر بری طرح ناکام ہوں گے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن رکھے گی اور ایسے عناصر ایک بار پھر ناکام ہونگے۔ ان کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبہ سے سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہو گا۔ ملک میں سی پیک منصوبہ کے تحت 1000 ارب روپے کی لاگت سے مختلف سڑکیں اور موٹرویز بنائی جا رہی ہیں۔ ملک میں نہ صرف انفراسٹرکچر کا کام ہو رہا ہے بلکہ سماجی ترقی کے حوالے سے بھی حکومت فوکس کر رہی ہے اور آئندہ 18 ماہ میں سماجی ترقی کو خصوصی اہمیت دی جائے گی جس کے تحت ملک میں ہسپتال بھی قائم کئے جائیں گے۔