دیگر یورپی ملکوں میں بھی مزید کارروائیاں کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں گزشتہ شب پیرس حملوں میں ملوث افراد کی تلاش میں ڈیڑھ سو چھاپے مارے گئے:فرانسیسی وزیر اعظم
پیرس حملوں کے بعد جہاں یورپ اور امریکہ کے تمام بڑے چھوٹے شہروں میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے وہیں مختلف مقامات پر مشکوک افراد کی تلاش میں کارروائیاں بھی کی جا رہی ہیں ،،فرانسیسی وزیر اعظم نے آّج صبح ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ شب کچھ مشکوک افراد حراست میں لیے گئے ہیں جن کا بیٹاکلان اور جاپانی ریسٹورنٹ پر حملے میں ہاتھ ہونے کا امکان ہے ،،مینؤل والز کا کہنا تھا کہ گزشدتہ شب پیرس سمیت مضافاتی علاقوں میں ڈیڑھ سو چھاپے مارے گئے ہیں، حکومت ایمرجنسی قوانین کے تحت انتہا پسندوں اور ان سب سے جو نفرت پھیلانے میں مصروف ہیں تفتیش کر رہی ہے۔ ہم دہشت گردی کیخلاف کارروائیاں جاری رکھیں گے ،پیرس میں ماحولیاتی کانفرنس تیس نومبر اور گیارہ دسمبر کو شیڈول کے مطابق ہوگی البتہ اس موقع پر کنسرٹس منعقد نہیں کیے جائینگے
پیرس میں جمعے کو ہونے والے حملے کے شکار افراد کے بارے میں آستہ آہستہ معلومات سامنے آ رہی ہیں۔
حکومت فرانس نے بیرونِ ملک معلومات کے لیے ایک ہاٹ لائن (0800406005) قائم کی ہے۔ اس کے علاوہ ایک ویب سائٹ بھی ہے جہاں حملے کے بعد گمشدہ افراد کے بارے میں رجسٹر کیا جا سکتا ہے۔
فرانس کی وزارت داخلہ کے مطابق پیرس حملے میں ہلاک ہونیوالے برطانوی شہری نک الیگزینڈر کی موت بٹاکلان کنسرٹ ہال میں ہوئی جس کی تصدیق ان کے اہل خانہ اور برطانیہ کی وزارت خارجہ نے کی ہے۔فٹبالر دیارا نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک عزیزہ کی ہلاکت کی خبر دی ہے41سالہ ’جمیلہ ہود جو اس سانحے میں ہلاک ہوئیں مغربی پیرس کے علاقے ڈیرکس کی رہنے والی تھیں ایمیئنز کے 34 سالہ تھامس ایاد ،میری اور منو بھی ہلاک ہونیوالوں میں شامل ہیں ، مرنے والوں میں آورجنے کے 44 سالہ ’ڈیڈوکالواڈوس کے مقامی کونسل کے افسر سیڈرک موڈوئٹ اور ان کے پانچ ساتھی ۔لندن سکول آف اکانومکس کا ایک طالب علم بھی مارا گیا ہے۔بلجیئم نے کہا ہے کہ مرنے والوں میں دو باشندوں کا تعلق ان کے ملک سے تھا۔ایک شخص نے اپنی ایک دوست کی تصویر پوسٹ کی جو بٹاکلان پر تھی اور لا پتہ ہےسویڈن کا ایک ۔رومانیہ کے دو سپین کا ایک اور بی ایف ایم ٹی وی کے مطابق تیونس کی دو بہنیں بھی مرنے والوں میں شامل ہیں