بلوچستان میں بارشوں سے تباہی، کوئٹہ چمن شاہراہ بہہ گئی،جاں بحق افرادکی تعداد 33 ہوگئی
اور متعدد گھر ریلوں میں بہہ گئے۔ حکومتی کنٹرول روم کے مطابق قلعہ عبداللہ اور قلعہ سیف اللہ میں سینکڑوں بے گھر افراد کھلے آسمان تلے موجود ہیں، بارش سے مزید 3 افراد جان سے گئے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق یکم جولائی سے اب تک بارشوں سے 13 بچوں سیمت 33 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ 15 افراد زخمی ہوئے جبکہ بارشوں کے دوران 11 بچوں سمیت 15 افراد زخمی ہوئے۔ بارشوں سے 558 گھر مکمل منہدم اور 13 ہزار986 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا، بارشوں سے ایک لاکھ 9 ہزار 903 افراد متاثر ہوئے۔ صوبے میں طوفانی بارشوں سے 58 ہزار 799 ایکڑ رقبے پر کاشت فصلیں تباہ ہوگئیں، سیلابی ریلے سے 373 مویشی ہلاک ہوئے جبکہ قومی شاہراہ پر قائم 7 پلوں کو بھی نقصان پہنچا۔ شدید بارش کے بعد کوئٹہ چمن ریلوے لائن کا راستہ بھی بند ہوگیا، خوجک ٹنل سیلابی پانی کے ساتھ آنے والی مٹی سے بھر گئی جبکہ ضلع ہرنائی کا زمینی رابطہ کٹ گیا۔ بولان کےعلاقے میں تباہ ہونے والی گیس لائن پر پانی کی سطع کم ہونے کے بعد مرمتی کام شروع ہوگیا جبکہ کوئٹہ میں گیس کی فراہمی بحال ہوگئی۔ ربی کینال میں شگاف پڑنے سے درجنوں دیہات زیرِ آب آگئے جبکہ سندھ بلوچستان سرحد پر لیویز چیک پوسٹ بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئی