صدرکا اسلامی نظریاتی کونسل پر سماجی مسائل کو اجاگر کرنے میں کردار اداکرنے پر زور
صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کو ایک آئینی ادارہ ہونے کی حیثیت سے صفائی' وراثت' غذائی کمی' Stunting ' بچوں کی پیدائش میں وقفہ' ماحولیات' پانی کی بچت اور صاف اور سرسبز پاکستان جیسے اہم سماجی معاملات میں منفرد کردار اداکرنا ہے۔
صدر نے اسلامی نظریاتی کونسل کے نام پیغام میں کونسل کو ہدایت کی کہ کونسل کو عوام کی آگاہی کیلئے کونسل کی حقیقی صلاحیت کو اجاگر کرنا چاہیے' جیسے حضرت محمد ۖ کے سنہری دور میں ہوا کرتا تھا۔
صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ایک امام جو ہر جمعہ کو منبر سے کمیونٹی سے مخاطب ہوتا ہے اسے مذہبی رسومات اور عبادت کے بارے میں نصیحت کے ساتھ ساتھ رہنمائی کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کی نصیحتیں اہم سماجی امور کے بارے میں بھی ہونی چاہئیں۔
انہوں نے زور دیکر کہا کہ طہارت سنت ہے اور سنت پر عمل کرتے ہوئے ہم متعدی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں جو اس وقت پاکستان میں کل بیماریوں کا 41 فیصد ہیں۔
صدر نے کہا کہ اسلام میں وراثت کے واضح قوانین ہیں اور یہاں تک کہا گیا ہے کہ جو لوگ ان قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں وہ ہمیشہ کیلئے جہنم میں رہیں گے۔ تاہم اب بھی کسی نہ کسی بہانے سے خواتین کو ان کی وراثت سے محروم رکھا جاتا ہے۔انہوں نے زور دیکر کہا کہ منبر کو ان لوگوں کو ترغیب دینے کیلئے استعمال کرنا چاہیے جو ان قوانین پر عمل نہیں کرتے۔صدر نے کہا کہ سٹنٹ ڈالنے کا عمل جس کو نکالنا ممکن نہیں ہوتا ہمارے بچوں کا اس طبی طریقے سے علاج کرناظلم ہے۔
صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اسلام ماحول کے تحفظ پر زور دیتا ہے اور لوگوں میں صاف اور سبز پاکستان کے حصول میں اپنا کردار ادا کرنے کا جذبہ پیدا کرنے کیلئے مسجد کے منبر سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔
صدر نے اسلامی نظریاتی کونسل کو آئین کی شق 230 ون اے کے تحت اپنا کردار ادا کرنے کی بھی یاد دہانی کرائی ۔ اس مشق کے تحت یہ اسلامی نظریاتی کونسل پر آئینی اداروں کی مدد کرنے اور پاکستان کے مسلمانوں کی انفرادی اور اجتماعی طور پر اپنی زندگیاں قرآن وسنت کے مطابق ڈھالنے کیلئے حوصلہ افزائی کرنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
ادھر آرکیالوجیکل اور ہسٹاریکل ایسوسی ایشن کے ایک وفد سے باتیں کرتے ہوئے ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان کے آثار قدیمہ کے مقامات اور شاندار تہذیب کو عالمی فورموں پر متعارف کرانے کیلئے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔
انہوں نے صوفی ازم کے فروغ کے لئے ایسوسی ایشن کی خدما ت کو سراہا۔صدرنے وفد کو حکومت کی جانب سے ایسوسی ایشن کو ہر طر ح کے تعاون کا یقین دلایا۔