دنیا میں ہر سال 40فیصد فصلیں کیڑوں اور بیماریوں کا شکار ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے کروڑوں افراد کے لئے خوراک کی قلت کا مسئلہ ہے۔ عالمی ادارہ خوراک
عالمی ادارہ خوراک و زراعت (ایف اے او) نے خبردار کیا ہے کہ پودوں کی صحت کو کیڑوں اور بیماریوں سے مستقل خطرہ لاحق ہے جس کا ایک بڑا سبب انسانی سرگرمیاں ہیں۔ انٹر نیشنل ایئر آف پلانٹ ہیلتھ 2000کے حوالہ سے منگل کو اٹلی کے دارلحکومت میں ایف اے او کے ہیڈ کوارٹرز میں منعقد ہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایف اے او کے ڈائریکٹر جنرل کوڈونگ یو نے کہا کہ پودے زمین پر حیات کے لئے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں جو انسانی خوراک کا ایک انتہائی اہم جزو ہیں پودے انسانوں اور جانوروں کوخوراک کی فراہمی کے علاوہ انہیں آکسیجن کی فراہمی میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں آئندہ برس انٹر نیشنل ایئر آف پلانٹ ہیلتھ 2000 منانے کا مقصد دنیا میں یہ شعور بیدار کرنا ہے کہ کس طرح پودوں کی بہتر صحت کے ذریعہ بھوک کے خاتمہ ، غربت میں کمی ماحولیات کے تحفظ اور معاشی ترقی میں مدد دی جاسکتی ہے ۔عالمی ادارہ خوراک و زراعت کے ڈائریکٹر جنرل کہا کہ دنیا میں ہر سال 40فیصد فصلیں کیڑوں اور بیماریوں کا شکار ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے کروڑوں افراد کے لئے خوراک کی قلت کا مسئلہ ہے ۔ پودوں اور فصلوں کے ان نقصانات کی بڑی وجہ انسانی عوامل اور ماحولیاتی تبدیلی ہے ۔انہوں نے کہا کہ انسانی عوامل کے سبب حیاتیاتی تنوع میں کمی آرہی ہے جو ایسی فضاء پیدا کر رہے ہیں جہاں ایسے نقصان دہ کیڑے پرورش پاتے ہیں ۔بین الاقوامی سفر اور تجارت ،جس میں گزشتہ عشرہ میں تین گنا اضافہ ہوا ، سے بھی پودوں اور ماحول کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں صحت مند پودوں کی حفاظت کرنا ہے کیونکہ پرہیز علاج سے بہتر ہے۔ ایف اے او کا کہنا ہے کہ ایسے کیڑوں کی افزائش کی روک تھام کے ذریعہ دنیا میں حکومتیں ،کاشتکار، نجی شعبہ سمیت خوراک کے نظام سے وابستہ دیگر ادارے اور افراد دنیا بھر کے لوگوں کے لئے معیاری خوراک کی رسائی کویقینی بنانے کے ساتھ اربوں ڈالر کے اخراجات کی بچت کر سکتے ہیں ۔